صنعاء /27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) عرب اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن میں آج لگاتار دوسرے روز سعودی عرب کی قیادت میں حملے کئے، جن میں باغیوں کے کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا اور اس دوران ریاض حکومت نے ایران کو سارے خطہ میں جارحیت کی روش اختیار کرنے کا مورد الزام ٹھہرایا۔ حوثی جنگجوؤں کی کئی ماہ طویل بغاوت علاقائی لڑائی کی شکل اختیار کرچکی ہے، جو عرب جزیرہ نما کے جنوبی سمت میں واقع غریب مملکت یمن کو منتشر کردینے کے درپے ہے۔ سنی حکمرانی والے سعودی عرب نے عزم کیا ہے کہ اس سے جو کچھ بن پڑے وہ کرگزرے گا، تاکہ اس کے حلیف صدر عبد الرب منصور ہادی کے زوال کو روکا جاسکے۔ سعودیہ نے شیعہ مملکت ایران کو حوثی باغیوں کی اقتدار کی ہوس کی سرپرستی کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ باغیوں کے کنٹرول والی وزارت صحت کے عہدہ داروں نے آج دارالحکومت میں بتایا کہ حوثیوں کے خلاف سعودیہ زیر قیادت آپریشن میں کم از کم 39 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ حوثی باغیوں پر سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد کے فضائی حملے جاری ہیں۔ شمالی صنعاء میں ایک فوجی اڈہ پر فضائی حملہ سے کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے، کیونکہ طیاروں سے پھینکے ہوئے بم مضافات کے رہائشی علاقوں میں گرے تھے۔ عینی شاہدین کے بموجب جنگی طیاروں نے السمعا فوجی اڈہ کو حملے کا نشانہ بنایا تھا۔
اس اڈہ کا استعمال سمجھا جاتا ہے کہ فوجی یونٹوں کی جانب سے کیا جاتا تھا، جو ان کے سابق کمانڈر احمد علی صالح سے احکام حاصل کرتے تھے۔ احمد علی صالح برطرف صدر یمن علی عبد اللہ صالح کے فرزند ہیں، جن پر الزام ہے کہ انھوں نے صدر عبد الرب منصور ہادی کے خلاف حوثی باغیوں سے اتحاد کرلیا ہے۔ آج سحر کے وقت تین فضائی دھاوے صدارتی محل پر جنوبی صنعاء میں کئے گئے، جس پر باغیوں نے گزشتہ ماہ قبضہ کرلیا تھا۔ رات بھر فضائی حملوں کا نشانہ فوج کی ایک اور بریگیڈ تھی، جو صالح کی وفادار ہے اور مشرقی صوبہ ماریب میں تعینات ہے۔ قبائلی ذرائع کے بموجب ایک فوجی عہدہ دار نے کہا کہ سعودی زیر قیادت اتحاد کے جٹ طیاروں نے ایک وسیع اسلحہ کے ذخیرہ پر بم باری کی، جو تیسرا فوجی کیمپ تھا اور سابق مردآہن کی وفادار فوج کے زیر استعمال تھا۔ سرکاری عہدہ دار نے کہا کہ بیسیوں ہلاکتیں کیمپ میں واقع ہوئی ہیں، جو صنعاء کے جنوبی مضافات میں واقع ہے، لیکن ان اطلاعات کی آزادانہ طورپر توثیق نہیں ہوسکی۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ زائد از دس ممالک بشمول چار دیگر خلیجی مملکتیں اس مخالف حوثی اتحاد میں شامل ہو چکی ہیں۔