5 عازمین کا سفر حج منسوخ ، نئے عازمین کا بروقت انتظام ، حج کمیٹی کو ہنگامی صورتحال کا سامنا ، پروفیسر ایس اے شکور کی کامیاب مساعی
حیدرآباد۔/19ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاستی حج کمیٹی کے ساتویں قافلے کی روانگی سے عین قبل آج صبح حکام کو اس وقت ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک خاتون عازم حج کا سفر سے عین قبل انتقال ہوگیا جبکہ ایک اور عازم کی طبیعت بگڑجانے پر ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ اس طرح جملہ 5 افراد کا لمحہ آخر میں سفر ملتوی ہوگیا اور حج کمیٹی کے اسپیشل آفیسر پروفیسر ایس اے شکور کی مساعی سے ان کی جگہ پانچ دوسرے عازمین حج کو سفر حج پر روانہ کیا گیا۔ سعودی ایر لائنز کی فلائیٹ کی روانگی سے عین قبل پانچ نئے عازمین کو سفر کیلئے تیار کرنا کسی امتحان سے کم نہیں تھا لیکن اسپیشل آفیسر نے اس کام کو چیلنج کے طور پر قبول کرتے ہوئے نہ صرف کامیابی حاصل کی بلکہ 5 عازمین کے تمام ضروری اُمور کی حج کے ہاوز کے بجائے ایر پورٹ پر تکمیل کی گئی۔ عازمین حج کے لگیج، ایمیگریشن اور کسٹمس جیسے اُمور کی تکمیل حج ہاوز میں انجام دی جارہی ہے لیکن ان پانچ عازمین کے لئے یہ اُمور شمس آباد انٹر نیشنل ایرپورٹ کے مین ٹرمنل میں مکمل کئے گئے اور ان کا بورڈنگ کارڈ بھی وہیں سے جاری کیا گیا۔ اس طرح سعودی ایر لائنز کی پرواز میں نصف گھنٹے کی تاخیر کرتے ہوئے یہ انتظامات کئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ساتویں قافلہ کی پرواز دوپہر 12بجے مقرر تھی اور صبح 8بجے سے حج ہاوز سے قافلوں کی روانگی کا آغاز ہوگیا۔ عازمین کی روانگی سے عین قبل چھاؤنی نادعلی بیگ یاقوت پورہ کی 78سالہ محترمہ عابدہ بیگم کے اچانک انتقال کی اطلاع دی گئی اور ان کے کور میں موجود فرزند 60 سالہ عبدالقدیر اور بہو کِشور جہاں نے اس سانحہ کے سبب اپنا سفر ملتوی کردیا۔ ان کے علاوہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک اور عازم 70سالہ محمد صادق اچانک علیل ہوگئے اور انہیں دواخانہ میں شریک کیا گیا۔ ان کی اہلیہ رضیہ سلطانہ کو سفر ملتوی کرنا پڑا۔ لمحہ آخر میں 5خالی نشستوں کیلئے دوسرے عازمین کا انتظام کرنے کیلئے حج کمیٹی کے حکام نے کافی دوڑ دھوپ کی اور آئندہ تاریخوں میں جانے والے عازمین حج سے ربط پیدا کیا گیا جس پر ٹولی چوکی سے تعلق رکھنے والے کریم اللہ خاں معہ اہلیہ اور راجندر نگر کے سید عالم اور ان کی اہلیہ نے روانگی سے اتفاق کیا۔ ملک پیٹ کے محمد اسحاق نے بھی دوپہر کی فلائیٹ سے روانگی پر رضامندی ظاہر کی۔ یہ تمام عازمین پروگرام کے مطابق ہفتہ کی رات 10:30بجے کی فلائیٹ سے روانہ ہونے والے تھے۔ حج کمیٹی نے تینوں کے پاس خصوصی گاڑیاں روانہ کرتے ہوئے انہیں راست ایر پورٹ تک پہنچانے کا انتظام کیا۔ اسی دوران اسپیشل آفیسر ایس اے شکور ایر پورٹ پہنچے اور جی ایم آر، سی آئی ایس ایف، سعودی ایر لائنز، کسٹمس اور ایمیگریشن کے اعلیٰ عہدیداروں سے بات چیت کی۔ اگرچہ نئے عازمین کی شمولیت آسان نہیں تھی لیکن اسپیشل آفیسر کی نمائندگی پر حکام نے نئے عازمین کو پرواز میں شامل کرنے سے اتفاق کرلیا۔ عازمین حج کے ایرپورٹ پہنچنے سے قبل ہی اسپیشل آفیسر نے ان کے بورڈنگ کارڈز تیار کرلئے تھے۔ ان عازمین کے سامان کی اسکاننگ انٹرنیشنل ایرپورٹ کے مین ٹرمنل پر کی گئی۔سعودی ایر لائنز کے حکام نے ان مراحل کی تکمیل تک نصف گھنٹے کیلئے اُڑان کیلئے انتظار کیا۔ اس طرح ددگھنٹوں کی جہد مسلسل کے بعد خالی نشستوں پر پانچ نئے عازمین کو روانہ کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی۔بتایا جاتا ہے کہ ایک خالی نشست سے حج کمیٹی کو تقریباً 65ہزار روپئے کا نقصان ہوتا ہے۔ ایک دن قبل روانہ ہونے والے عازمین نے ہنگامی انداز میں روانگی کواللہ تعالیٰ کی طرف سے بلاوے سے تعبیر کیا۔ ا ن کے رشتہ داروں اور پوتے اور نواسیوں کو متعلقہ اسکولوں سے راست ایر پورٹ پہنچاکر خصوصی حج ٹرمنل میں ملاقات کا انتظام کرایا گیا۔عام طور پر حج کیمپ میں ضروری اُمور کی تکمیل سے متعلق کاؤنٹرس بند ہونے کے بعد ایر پورٹ پر ان کی تکمیل نہیں کی جاتی لیکن اسپیشل آفیسر حج کمیٹی نے اپنی شخصی ذمہ داری پر یہ کارروائی انجام دی اس کے لئے انہیں ایک مکتوب حکام کو حوالے کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کرنی پڑی۔