پردہ نشین خواتین میں خوف و ہراس، سیاسی قائدین کے اجلاس میں شرکت و گلپوشی پر زور
حیدرآباد۔4نومبر(سیاست نیوز) رات دیر گئے روڈی شیٹر کے ذریعہ خواتین کو گروپ میٹنگ طلب کئے جانے کے ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا رکھی ہے۔پرانے شہر کے حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے علاقوں میں رات دیر گئے 4نومبر کو منعقدہ ایک سیاسی جماعت کی خواتین کی گروپ میٹنگ کے لئے مدعو کئے جانے کے عمل نے سوشل میڈیا پر کہرام مچایا ہوا ہے اور مبینہ طور پر ویڈیومیں جس شخص کو رات دیر گئے دروازے کھٹکٹاتے دیکھا جا رہا ہے وہ ایک روڈی شیٹر ہے اور رات کے اوقات میں اس شخص کی جانب سے دروازہ کھکٹائے جانے پر خواتین میںخوف بھی پیدا ہوگیا تھا اور بعض خواتین نے تو اس خوف کا برملا اظہار بھی کردیا۔ بزرگ شہری جو اس ویڈیو کا مشاہدہ کئے ہیں انہو ںنے اس طرح کی حرکت کو شدید ناپسندیدہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر حیدرآباد کی تہذیب کے مغائر یہ حرکت ہے اور اس طرح کے لوگوں کے ذریعہ خواتین کو طلب کیا جانا ہی انتہائی ناپسندیدہ عمل تصور کیا جا رہاہے کیونکہ شہریوں کا کہناہے کہ کیا اب جماعت کی یہ حالت ہوگئی کہ خواتین کو طلب کرنے کے لئے روڈی شیٹرس کو روانہ کرنا پڑ رہا ہے!اگر یہ سچ ہے تو صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کس طرح سے شہریوں بالخصوص خواتین کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور کس طرح سے اجلاس کو کامیاب بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ جماعت کے قائدین جلسوں میں تقاریر کرتے ہوئے روڈی شیٹرس اور لینڈ گرابرس کے علاوہ سود خوروں کے خلاف بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا لیکن حالیہ دنوں میں پرانے شہر کے علاوہ نئے شہر کے بھی علاقوں میں یہ دیکھا جا رہاہے کہ روڈی شیٹر ‘ لینڈ گرابرس اور سود خور جماعت کی انتخابی مہم کا حصہ بنے ہوئے ہیں اور عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہر حیدرآباد کے حلقہ جات اسمبلی میں ان عناصر کی سرگرمیوں پر قابو پانے کے دعوے کرنے والے سیاسی قائدین کی جانب سے ایسے لوگوں کے ذریعہ خواتین کو گروپ میٹنگ میں شرکت کیلئے مدعو کیا جانا اور امیدواروں کی گلپوشی و شال پوشی کے علاوہ سود خوروں کو ساتھ رکھتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کئے جانے کے سبب عوام کو اس بات کا احساس ہونے لگا ہے کہ مجرمانہ پس منظر کے حامل ان افراد کو کس کی پشت پناہی حاصل ہے۔سوشل میڈیا پر امیدوار وں کی بدنام زمانہ افراد کی جانب سے گلپوشی اور روڈی شیٹرس کے ذریعہ خواتین کو میٹنگ میں شرکت کی دعوت پر شدید عوامی ردعمل ظاہر کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ ان لوگوں کے استعمال کے ذریعہ کے عوام میں خوف و دہشت پیدا کی جا رہی ہے ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو میں یہ کہا جا رہاہے کہ رات دیر گئے انتخابات کے سلسلہ میں مہم چلائی جارہی ہے جبکہ شہریوں کا یہ احساس ہے کہ رات ہو یا دن جن لوگوں کے ذریعہ خواتین کو طلب کیا جا رہاہے وہ عمل ہی ناقابل قبول ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا جا رہاہے کہ اب خواتین سے گھر گھر پہنچ کر ملاقات کرنے کے طریقہ کو ترک کرتے ہوئے خواتین کو ایک جگہ جمع کرتے ہوئے ملاقات کی جا رہی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ قائدین کے تیور میں بھی تبدیلی آچکی ہے اور اب جبکہ قائدین کے تیور ہی بدل چکے ہیں تو عوام کو بھی تبدیلی کے لئے تیار ہونا چاہئے ۔