عوامی برہمی پر قائد مقننہ کی ارکان اسمبلی پر برہمی ، عوامی مسائل پر توجہ دینے کی ہدایت
حیدرآباد۔29اگسٹ (سیاست نیوز ) یاقوت پورہ میں ابل پڑنے والے نالوں کا مسئلہ جلد حل کرلیا جائے گا اور جہاں تک ممکن ہو سکے عوام کو نقصان سے بچانے کے اقدامات کئے جائیں گے ، قائد ایوان مقننہ مجلس پارٹی جناب اکبر الدین اویسی نے آج روزنامہ سیاست میں یاقوت پورہ اسٹیشن اور مرتضی نگر میں گھروں میں پانی داخل ہونے کی خبروں کے ساتھ عوامی نمائندوں پر عوامی برہمی کی اطلاعات پر مقامی رکن اسمبلی جناب ممتاز احمد خان اور بلدی عہدیداروں کے ہمراہ دورہ کرتے ہوئے مسئلہ سے آگہی حاصل کی اور تیقن دیا کہ مسئلہ کی عاجلانہ یکسوئی کو یقینی بنایا جائے گا۔ روزنامہ سیاست عوام کو درپیش مسائل اور ہونے والی تکالیف کو پیش کرتا ہے تاکہ انہیں حل کرنے والے اپنی ذمہ داری کو سمجھیں اور اگر موسم باراں سے قبل ہی اس مسئلہ سے نمٹ لیا جاتا تو یہ صورتحال ہی پیدا نہیں ہوتی اور نہ ہی عوام کو یہ تکالیف برداشت کرنی پڑتی ۔ آج قائد ایوان مقننہ مقامی رکن اسمبلی و کارپوریٹرس کے بلدی عہدیداروں کے ہمراہ دورے سے علاقہ کے عوام کو توقعات وابستہ ہوئی ہیں لیکن ساتھ ہی بعض شہریوں کا کہنا ہے کہ سابق میں بھی کئی مرتبہ اس طرح کی یقین دہانی کروائی جا چکی ہیں لیکن عملی اقدامات میں منتخبہ نمائندے اکثر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ روزنامہ سیاست میں مورخہ 29اگسٹ کے اخبار میں یاقوت پورہ میںہوئی تباہی کی خبر صفحہ 7پر معہ تصاویر شائع کی گئی تھیںجس کے فوری بعد منتخبہ عوامی نمائندے حرکت میں آگئے۔ اسی طرح گورنمنٹ ڈگری کالج فار گرلز گولکنڈہ میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ کی عدم موجودگی کی خبر بھی سب سے پہلے روزنامہ سیاست میں مورخہ 25اگسٹ کو صفحہ2پر شائع ہوئی تھی جس بعد اطلاعات کے مطابق قائد ایوان مقننہ نے متعلقہ رکن اسمبلی کی کارکردگی پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا لیکن بعد ازاں گورنمنٹ ڈگری کالج فار گرلز گولکنڈہ میں اساتذہ و غیر تدریسی عملہ نہ ہونے کے متعلق انگریزی اخبارات میں بھی خبریں شائع ہوئیں۔رکن اسمبلی حلقۂ اسمبلی کاروان جناب کوثر محی الدین نے آج عہدیداروں کے ہمراہ گورنمنٹ ڈگری کالج فار گرلز گولکنڈہ کا دورہ کیا لیکن طالبات سے مسائل دریافت نہیں کئے گئے بلکہ اندرون کالج ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ گورنمنٹ ڈگری کالج فار گرلز گولکنڈہ میں اندرون ایک ہفتہ لکچررس کے تقرر کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے تاوقتیکہ جونیئر کالج کے اساتذہ کے علاوہ خانگی تعلیمی ادارہ کی جانب سے لکچررس کے تقرر کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے لیکن اس فیصلہ سے طالبات کو واقف نہیں کروایا گیا۔ قریبی ذرائع کے مطابق جماعت کی جانب سے چلائی جانے والی تنظیم سے تدریسی عملہ کی فراہمی پر غور کیا گیا۔ اس فیصلہ کے متعلق جب طالبات واقف ہوئیں تو انہوں نے روزنامہ سیاست سے توجہ دہانی پر شکریہ ادا کیا۔ سرکاری ذرائع اور بعض عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے اساتذہ کے تقرر کے عمل کو یقینی بنانے کے بجائے لکچررس کا انتظام کیا جانا کس حد تک درست ہے کہا نہیں جا سکتا لیکن اس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ منتخبہ عوامی نمائندے حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے اردو میڈیم گورنمنٹ ڈگری کالج میں تدریسی و غیر تدریسی عملہ کا تقرر کروانے میں ناکام ہیں ۔ گورنمنٹ ڈگری کالج فار گرلز گولکنڈہ کی بعض طالبات نے منتخبہ عوامی نمائندوں میں مسائل مستقل طور پر حل کروانے کی اہلیت نہ ہونے کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اندرون ایک ہفتہ مستقل پرنسپل اور درکار لکچررس کا مستقل انتظام نہیں کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں کالج طالبات اپنا لائحہ عمل ترتیب دیں گی۔