ہی رہتے ہیں out of order جو مہینے میں پندرہ دن ATMشہرکے

حید رآباد 27دسمبر(سیا ست نیوز) بینک صارفین کی سہولت اوربینک میں صارفین کی لمبی لمبی قطاروں سے بچنے کیلئے بینک انتظامیہ کی جا نب سے جگہ جگہAuto Teller Machines (ATMs) یعنی اے ٹی ایم نصب کئے جاتے ہیں مگرالمیہ یہ ہے کہ اے ٹی ایم ٹیکنیکل اسٹاف کی جانب سے مناسب نگرانی کی کمی کی وجہہ سے زیادہ تراے ٹی ایمس مہینے میں دس تا پندرہ دن out of service رہنے کی شکایت عام ہے جس سے بروقت ضرورت لوگوں کو کافی پریشانیوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔اس حوالے سے جب متعلقہ بینک (SBI )انتظامیہ سے ربط پید ا کرنے پر کوئی تشفی بخش جواب نہیں دیتے ہیں ،وہ اس مسئلے کو عارضی تکنیکی خرابی قراردیکر خاموش ہوجاتے ہیں جبکہ یہ مسئلہ آئے دن درپیش آتارہتاہے۔ دوسرا سب سے اہم ترین مسئلہ یہ ہے کہ پرانے شہرمیں انجن باؤلی تا چارمینار جیسے انتہائی مصروف روڈ پر مختلف بینکوں کے جملہ 13اے ٹی ایمس موجود ہیں مگران میں سے شاید ہی کسی اے ٹی ایمس کے پاس پارکنگ کی سہولت فراہم کی گئی ہے،نتیجہ یہ ہوتاہے جب کبھی موقع ملتاہے ٹریفک پولس کا عملہ اچانک آدھمکتاہے اورانکی گاڑیاں اٹھا کرپی ایس منتقل کردیتاہے۔اوراس طرح کرے کوئی بھرے کوئی کے مصداق ، بینک انتظامیہ کی غلطیوں کی سزا بے قصور عوام کودیجارہی ۔

اطلاع کے مطابق ،محکمہ ٹریفک نے پرانے شہرکے مختلف مقامات پر خاص کر شمشیر گنج ،علی آباد ،لال درواز ہ ،شاہ علی بنڈہ چورا ہا کے پاس موجود بینک کی عمارت اوراے ٹی ایم سنٹرس کے پاس ’’NO PARKING ZONE ‘‘ کا سائن بورڈ لگادیا گیا ہے اوربینک میں لین دین کیلئے آنے والے کھاتے دار جوکہ بینک کے پاس پارک کرکے بینک کے اندر جاتے ہیں ،انکی گاڑیاں بغیر کسی علم و اطلاع کے کرین کے ذریعہ اٹھا کر پو لیس اسٹیشن پہنچا دیجاتی ہیں اوبینک کے کھاتہ دار جب لین دین کے بعد بینک سے یا اے ٹی ایم سے باہر آتے ہیں تواپنی گاڑی غائپ پاکروہ ذہنی طور پرپریشان ہوجارہے ہیں بعد میں جب انہیں معلوم ہوتاہے کہ ’’ نوپارکنگ زون ‘‘ ٹریف پولیس انکی گاڑی لے کرچلی گئی ہے تو انہیںغیرضروری وقت کی بربادی کے ساتھ ساتھ ذہنی اورمالی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ بینک اور اے ٹی ایم صارفین کا سوال یہ ہے کہ ،بینک انتظامیہ نے اگرپارکنگ کی سہولت نہیں رکھی ہے توانہیں ان مقامات پر بینک یا اے ٹی ایم سنٹر قائم کرنے کی اجازت ہی کیوں دی گئی؟ اوراگرپارکنگ قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتے ہوئے

بینک والوںنے یہاں بینک اوراے ٹی ایم سنٹر قائم کیا ہے توبینک انتظامیہ کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے یہاںآنے والے صارفین کو کیوں چا لان کیا جارہا ہے؟ٹریفک ذرائع نے بتا یاکہ چارمینار تا فلک نما اوراسی طرح کے دوسرے مقامات پرجہاںٹریفک کا کافی زیادہ بہاؤ رہتاہے ،وہاں گاڑیوںکی پارکنگ سے ٹریفک جام کا یقینی خدشہ رہتاہے اورٹریفک جام ہونے کی صورت میں عوام کوکافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔ انہیںتوٹریفک بہاؤ کویقینی بنانے کیلئے جوبھی مناسب
اقدام ہونگے بہرصورت اختیارکرنا ہوگا۔