ہیلمٹ کے عدم استعمال پر منفی پوائنٹس کے لزوم کا مثبت اثر

سگنل پر توقف اور ہیلمنٹ کے استعمال میں اضافہ، سی سی کیمروں سے بھی شعور بیدار
حیدرآباد۔6اگسٹ (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے منفی پوائنٹ سسٹم شروع کئے جانے کے بعد شہریو ںمیں سگنل پر رکنے اور ہیلمٹ کے استعمال کے رجحان میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے ۔ رات کے اوقات میں بھی موٹر سیکل و موٹر کاریں سگنل پر رکنے لگی ہیں کیونکہ رات کے اوقات میں بھی شہر کے بیشتر چوراہوں پر ٹریفک رکی ہوئی نظر آرہی ہے۔ پولیس عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شہر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے سسٹم کے سبب شہریو ںمیں شعور اجاگر ہورہاہے اور عوام ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے لگے ہیں لیکن اب بھی چند لوگ ہیں جو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب بن رہے ہیں۔ شہریو ںکا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس کی جانب سے منفی پوائنٹس کا سسٹم بہتر ہے لیکن اس کے باوجود محکمہ پولیس کے ملازمین سے رشوت کا چلن ختم نہیں ہوا ہے اسی لئے اس بات کو بھی یقینی بنایا جانا چاہئے کہ جن مقامات پر محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے دستاویزات کی تنقیح کی جاتی ہے ان علاقوں اور مقامات کو بھی سی سی ٹی وی کی زد میں رکھا جانا چاہئے کیونکہ بعض مقامات پر ٹریفک پولیس ملازمین اہم ٹریفک خلاف ورزیوں کے باوجود بھی 100تا200 روپئے رشوت لیتے ہوئے خلاف ورزی کرنے والوں کو چھوڑا جا رہاہے جو کہ منفی پوائنٹس سسٹم کو بے اثر بنا سکتا ہے اسی لئے بہتر ہے کہ جن مقامات پر تنقیح کی جا رہی ہے ان مقامات کو رشوت سے بھی پاک بنانے کے اقدامات کئے جانے چاہئے۔ شہریو ںمیں شعور اجاگر کرتے ہوئے شہر کی سڑکوں کو ٹریفک حادثات سے پاک بنانے کیلئے کی جانے والی کوششیں کافی حد تک کامیابی حاصل کرسکتی ہیں اگر خود محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے بہتری لانے کے لئے کوششیں کی جائیں کیونکہ اب جبکہ شہری رات کے اوقات میں بھی ہیلمٹ لگانے اور سگنل پر ٹھہرنے کے عادی ہوتے جا رہے ہیں تو ایسی صورت میں مزید بہتری کیلئے معمولی اصلاحات کافی ثابت ہوں گے ۔ محکمہ ٹریفک پولیس اور عوام کے درمیان اگر بہتر تال میل پیدا ہو اور عوام کو اس بات کا احساس ہونے لگے کہ ان کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات خود ان کیلئے اور دیگر شہریوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہورہے ہیں تو عوام میں یہ رجحان مزید تیزی سے فروغ حاصل کرتا جائے گا۔ محکمہ ٹریفک پولیس کے اعلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بعض ملازمین کی حرکات سے محکمہ کی بدنامی ہورہی ہے اسی لئے اس بات پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ تنقیح کے مقامات کو بھی سی سی ٹی وی کے دائرہ کا ر میں رکھا جائے تاکہ ان ملازمین کے خلاف بھی کاروائی کو ممکن بنایاجا سکے۔