ہوٹلوں میں ناقص و ملاوٹی کھانوں پر بھی توجہ ضروری

غیر معیاری اشیاء کی وجہ سے عوامی صحت پر منفی اثر، فوڈ انسپکٹرس کے تقررات اور خصوصی مہم کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 9 جون (سیاست نیوز) فورم فار گڈ گورننس نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ میاگی اور نوڈلس پر پابندی پر سختی سے عمل آوری پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ریاست تلنگانہ کے تمام اضلاع میں مخلوعہ اور تقرر طلب فوڈ انسپکٹرس کی جائیدادوں کو پُر کرتے ہوئے گلی کوچوں، سڑک کے کنارے واقع ہوٹلوں اور کیانٹینوں میں تیار کی جانے والی ملاوٹی اور ناقص کھانے پینے کی اشیاء پر بھی نظر رکھے تاکہ عوام کے حفظان صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ بات آج یہاں صدر فورم فار گڈ گورننس جسٹس ریڈپاریڈی، جنرل سکریٹری مسٹر ایم پدمنابھا ریڈی، نائب صدر ڈاکٹر راؤ چلکان نے پریس کانفرنس میں بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ میاگی اور نوڈلس پر پابندی کا ملک بھر میں شور مچا ہے جبکہ شہروں اور دیہی علاقوں کے گلی کوچوں، سڑک کے کنارے واقع ہوٹلوں اور کیانٹینوں میں تیار کی جانے والی ناقص، ملاوٹی اور غیرمعیاری کھانے کی اشیاء پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے جس کا غریب عوام کثرت سے استعمال کیا کرتے ہیں جو انسانی صحت کو بُری طرح متاثر کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سڑک کے کنارے تیار کی جانے والی کھانے کی غیرمعیاری اشیاء کے استعمال سے ایک اندازے کے مطابق 100 میں 95 فیصد عوام کی صحت متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خوردنی تیل، دالیں اور گھی کی قیمتوں میں اضافہ کے نتیجہ میں مذکورہ اشیاء میں ملاوٹ عام ہوگئی ہے جو صحت کیلئے انتہائی مضر ثابت ہوںگی اور بتایا کہ بازاروں اور ہوٹلوں میں تیار کی جانے والی کھانے کی اشیاء ملاوٹ کئے بغیر تیار نہیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں برسرخدمت 8 فوڈ انسپکٹرس کے منجملہ صرف 3 فوڈ انسپکٹرس ہی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس کے باوجود ان 3 فوڈ انسپکٹرس کا بھی مکانات کے ٹیکسوں کی وصولی اور دیگر خدمات کیلئے جی ایچ ایم سی استفادہ حاصل کررہا ہے جبکہ 2011ء میں ایک کمیٹی کی جانب سے جی ایچ ایم سی حدود میں 30 فوڈ انسپکٹرس کے تقررات کی سفارش کی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ گٹکھا پر پابندی عائد کرنے کے باوجود گٹکھا کی فروخت کھلے عام کی جارہی ہے جس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے اور اگر گٹکھا کی غیرقانونی فروحت کرنے والوں کے خلاف برائے نام کارروائی کی جارہی اور گٹکھا کی غیرقانونی فروخت کے خلاف درج بے شمار مقدمات کو برفدان کی نذر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ پر زور دیا کہ وہ بازاروں میں تیار کی جانے والی کھانے کی اشیاء میں ملاوٹ کے مرتکبین اور گٹکھا کی غیرقانونی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی پر توجہ دے تاکہ مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کردہ قانون پر مؤثر عمل آوری کو یقینی بنایا جاسکے۔