ہند ۔ چین تجارتی عدم توازن کو دُور کرنے کی ضرورت

ظہیرالدین علی خاں
خصوصی طیارہ سے ۔ 26 جون ۔نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری نے ہندوستان اور چین کے مابین عدم توازن پر تشویش ظاہر کی اور کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں اس معاملے میں کافی سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف تجارت مسلسل بڑھ رہی ہے لیکن عدم توازن میں کمی نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے اپنے پہلے دورۂ چین کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے مخصوص نمائندوں سے بات چیت کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ حامد انصاری نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں باہمی تجارت کے فروغ کے لئے اقدامات کررہی ہیں۔ وزیر کامرس نرملا سیتا رامن جو اس دورہ میں شریک ہیں، چین کے ہم منصب سے بیجنگ میں ملاقات کریں گی۔ وہ 28 اور 29 جون کو بیجنگ میں ’’پنچ شیل‘‘ کی 60 ویں سالگرہ تقاریب میں شرکت کرنے والے ہیں۔ حامد انصاری سے چینی فوج کی بار بار مداخلت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم منصب لی یوان چاؤ کے ساتھ باہمی مذاکرات میں یہ مسئلہ اٹھایا جائے گا۔ جب ان سے مسلسل اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ مذاکرات کے بارے میں وہ قبل از وقت تبصرہ نہیں کرسکتے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ پنچ شیل کے اُصول کیا آج بھی اپنی اہمیت و افادیت رکھتے ہیں، نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ پنچ شیل کا نظریہ عالمی اقدار پر مبنی ہے۔ ان اصولوں کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔

ناوابستہ تحریک اور اقوام متحدہ ارکان کی ایک کثیر تعداد ان پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین مملکتی تعلقات میں ان اصولوں کو نمایاں اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں باہمی روابط مستحکم بنانے کی خواہاں ہیں اور انہیں توقع ہے کہ یہ دورہ سودمند رہے گا۔ وہ چین کے وزیراعظم سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔ حامد انصاری آج رات ژیان پہنچے جہاں وہ صوبہ شانژی کے حکمراں کمیونسٹ پارٹی سکریٹری سے ملاقات کریں گے۔ ژیان شمال مغربی چین کا قدیم دارالحکومت رہ چکا ہے اور بدھ مت کے ذریعہ ہندوستان کے ساتھ تاریخی روابط رہ چکے ہیں۔ ہندوستان میں مودی حکومت کے گزشتہ ماہ جائزہ لینے کے بعد نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وہ اپنے چینی ہم منصب کے علاوہ وزیراعظم لی کیقیانگ اور صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔