نئی دہلی 23 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) منسٹر آف اسٹیٹ خارجہ وی کے سنگھ نے آج پاکستان کے قوم دن کے استقبالیہ میں حکومت ہند کی نمائندگی کی ۔ یہ تقریب پاکستانی ہائی کمیشن میں منعقد ہوئی تھی جبکہ پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کے ان ریمارکس پر تنازعہ پیدا ہوگیا تھا جن میں انہوں نے ادعا کیا تھا کہ ہندوستان ‘ کشمیری علیحدگی پسندوں کے ساتھ ان کی بات چیت کا مخالف نہیں ہے ۔ سابق فوجی سربراہ جنرل ( ریٹائرڈ ) وی کے سنگھ نے تقریب میں شرکت کی جہاں کئی کشمیری علیحدگی پسند قائدین بشمول میرواعظ عمر فاروق ‘ سید علی شاہ گیلانی اور یسین ملک بھی موجود تھے ۔ کانگریس لیڈر منی شنکر ائر نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔ استقبالیہ میں وی کے سنگھ 15 منٹ تک موجود رہے ۔ یہ تقریب ایسے دن منعقد ہوئی جبکہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین حریت قائدین کی ہائی کمشنر پاکستان سے ملاقات پر ادعا اور جوابی وضاحتیں کی گئی ہیں۔ ہندوستان نے یہ واضح کردیا ہے کہ کشمیر میں کسی تیسرے فریق کی مصالحت کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ عبدالباسط نے سید علی شاہ گیلانی ‘ میرواعظ عمر فاروق اور دوسرے علیحدگی پسندوں سے ملاقاتیں کی تھیں اور انہیں یہاں پاکستانی قومی دن کی تقاریب میں مدعو بھی کیا تھا ۔ پاکستانی ہائی کمشنر کا ادعا تھا کہ ہندوستان ان کی اس طرح کی ملاقاتوں ( حریت قائدین سے ) کا مخالف نہیں ہے ۔ باسط کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ حکومت ہند کو اس پر کوئی اعتراض ہے ۔ وہ ذرائع ابلاغ سے یہ اپیل کرینگے کہ وہ ایک غیر اہم مسئلہ کو کوئی بڑا مسئلہ نہ بنائیں۔ تاہم ہندوستان نے جوابی تنقید کی اور کہا کہ حکومت ہند اپنے موقف کی خود وضاحت کرتی ہے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے کہا کہ کئی موقعوں پر یہ وضاحت کردی گئی ہے کہ خود ساختہ حریت کانفرنس کے رول کے تعلق سے ہندوستان کے موقف پر کوئی غلط فہمی پیدا نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک بار پھر یہ وضاحت کرتے ہیں کہ ہندوستان و پاکستان کے مابین جو مسائل ہیں ان میں صرف دو فریقین ہیں اور ان مسائل کی یکسوئی میں کسی تیسرے فریق کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے ۔ ہندوستان نے گذشتہ سال پاکستان کے ساتھ معتمدین خارجہ سطح کی بات چیت کو منسوخ کردیا تھا کیونکہ ہائی کمشنر عبدالباسط نے دہلی میں حریت کانفرنس قائدین سے ملاقاتیں کی تھیں۔ قومی دن تقریب سے اپنے مختصر خطاب میں عبدالباسط نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو اپنے مسائل کی یکسوئی کیلئے مل کر کام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جو چیلنجس ہمارے دونوں ممالک کو درپیش ہیں انہیں حل کرنے کیلئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ جو مسائل ہمارے علاقہ کو درپیش ہیں انہیں بھی حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ تیقن دیتے ہیں کہ ہندوستانی عوام اور حکومت اس معاملہ میں پاکستان کو پیچھے نہیں پائیں گے ۔ سابق مرکزی وزیر و کانگریس لیڈر منی شنکر ائر نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو تمام متنازعہ مسائل کی یکسوئی کیلئے بلا رکاوٹ بات چیت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمشنر کی حریت قائدین سے ملاقات پر بات چیت کو تعطل کا شکار کردینا بیوقوفانہ حرکت ہے ۔ بات چیت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کمشنر پاکستان اور حریت قائدین کی بات چیت اس وقت شروع ہوئی تھی جب واجپائی وزیر اعظم تھے اور یہ یو پی اے دور میں جاری رہی تھی ۔
مجھے حکومت نے روانہ کیا : وی کے سنگھ
اس دوران منسٹر آف اسٹیٹ خارجہ وی کے سنگھ نے کہا کہ حکومت ہند نے انہیں پاکستان کے قومی دن کی تقریب میں شرکت کیلئے کہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کسی منسٹر آف اسٹیٹ کو بھیجنا تھا ۔ حکومت نے مجھے روانہ کیا ۔ میں نے تقریب میں شرکت کی اور واپس چلا آیا ۔ ان سے نامہ نگاروں نے سوال کیا تھا کہ آیا خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں شرکت کیلئے کہا تھا ۔ وی کے سنگھ نے صرف اتنا کہنے پر اکتفا کیا کہ حکومت ہند نے انہیں اس تقریب میں شرکت کیلئے کہا تھا ۔