سری نگر ۔26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے لیڈر اور عمر عبداللہ کے سیاسی صلح کار تنویر صادق نے کہا ہے کہ غیر یقینیت اور ناامیدی کے ماحول نے کشمیر کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ، جب تک نہ ہندوستان اور پاکستان سنجیدگی اور خلوص کے ساتھ مذاکرات کی میز پر نہیں آئیں گے تب تک حالات میں سدھار آنے کا کوئی امکان نہیں ۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار نئی دلی میں مقیم جرمن سفارتخانے کے سفیروں بیسٹن ویبر اور ساکشی ارورہ کے ساتھ شہر خاص میں واقع اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا ہے ۔ تنویر صادق نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور پاکستان کو بامعنی مذاکراتی عمل بحال کرکے باہمی اعتماد بڑھانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہیں۔تنویر صادق نے حال ہی میں ہندوستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کی مجوزہ ملاقات کی منسوخی کو افسوسناک اور بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ دونوں ممالک پر مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کا حل ڈھونڈ نکالنے کے لئے زور دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر ہمیشہ ماضی میں بھی سرگرم رہے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان امن کوششوں کو زک پہنچاتے آئے ہیں اور اس بار بھی ایسے عناصر مذاکراتی عمل روکنے میں کامیاب ہوگئے ۔ دونوں ملکوں کو اعتماد سازی کی ایک ایسی فضاء قائم کرنی ہوگی ،جس پر کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ اثر انداز نہ ہو۔ تنویر صادق نے مزید کہا کہ ہندوستان اور پاکستان نے ایسے کئی مواقعے گنوا دیئے جہاں پر مسئلہ کشمیر کا حل ڈھونڈ نکالنا آسان تھا، لیکن ابھی بھی دیر نہیں ہوئی ہے ۔بندوقوں اور گن گرج سے کوئی بھی حل سامنے نہیں ہوسکتا، امن و امان اور افہام و تفہیم میں ہی مسائل کا حل ڈھونڈ نکالا جاسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ تنویر صادق نے وفد کو ریاست کی مجموعی معیشی اور اقتصادی حالات اورسیاسی و سیکورٹی صورتحال کے بارے میں آگاہی دلائی اور ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے موقف سے بھی سامنے رکھا۔