ہند۔ عرب ممالک تعلقات تاریخی اہمیت کے حامل

نئی دہلی ۔ ( ایس این بی ) ہند۔ عرب تعلقات کو فروغ دینے اور اس کو استحکام بخشنے کی کوششوں میں ایک اور سنگ میل طئے کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات میں مزید بہتری پیدا کرنے کی غرض سے انڈیا۔ عرب لیگ فرینڈشپ فاونڈیشن کا نئی دہلی کی تاج پیالس ہوٹل کے دربار ہال میں ایک عظیم الشان تقریب میں افتتاح عمل میںآیا جہاں مقررین نے صدیوں قدیم ہند ۔ عرب تعلقات کی دہائی دیتے ہوئے ملک سے تعلق رکھنے والی مختلف سیاسی جماعتوں کے اعلیٰ قائدین اور مختلف ممالک کے سفراء نے متحدہ اور بہ یک آواز ہوکر عرب کاز کی حمایت اور فلسطینی عوام کے ساتھ یگانگت کے جذبہ کا اظہار کیا ۔ مقررین نے مقررین نے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر عرب کاز کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے تقریب میںموجود مختلف عرب ممالک کے سفراء کو تیقن دیا کہ ہندوستان اور اس کے عوام ہرحال میں عرب ممالک کو اپنی حمایت برقرار رکھیںگے جس کا تالیوں کی گونج میں خیرمقدم کیاگیا ۔ اس تقریب میں ملک سے تعلق رکھنے والی مختلف سیاسی جماعتوں کی نمائندہ شخصیتوں ‘ارکان پارلیمان ‘ لوک سبھا و راجیہ سبھا بالخصوص سابق وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ ‘نائب صدرنشین راجیہ سبھا پی جے کورین ‘گورنراترا کھنڈ عزیزقریشی ‘سابق مرکزی وزیراقلیتی امور اے رحمن خان ‘ وزیراعلیٰ میگھالیہ ڈاکٹر مکل سنگما کے علاوہ ججس‘ بیوروکریٹس ‘ سفراء اور دیگر اہم شخصیتوں نے شرکت کی

اور فاونڈیشن کے بانی جابر پٹیل کے علاوہ استقبالیہ کمیٹی کے عہدیداروں مولانا اسرار الحق قاسمی ‘ اور سرپرست رحمن خان و مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس محفل میں ان کی کامیابی کے لیے نیک تمنائیں وابستہ کیں۔ اس موقع پر گورنر اترا کھنڈ جناب عزیزقریشی نے فاونڈیشن کی طرف سے سابق وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ کو مومنٹو اور گلدستہ پیش کیا ۔ ڈپٹی اسپیکر راجیہ سبھا پی جے کورین نے اپنے خطاب میں کہا کہ سابق وزیراعظم آنجہانی پنڈت نہرو نے عرب ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی بنیاد رکھی تھی ‘ ہندوستان آج تک عمل کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری ریاست کیرالا سے بھی عرب ممالک میں کئی عوام روزگار سے وابستہ ہیں اورانہیں وہاں پر مکمل تحفظ بھی حاصل ہے ۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ فلسطین کے کاز کی تائید کی ۔ انہوں نے انڈیا ۔ عرب فرینڈ شپ فاونڈیشن کے قیام کو عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید موثر بنانے میں معاون قرار دیا اوراس کے لیے اپنی نیک تمنائیں وابستہ کیں۔ سابق مرکزی وزیر اقلیتی امور جناب رحمن خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہند۔عرب تعلقات پچاس سال سے زائد عرصہ پرمحیط ہیں۔ تجارتی تعلقات بھی عرب ممالک کے ساتھ بہترین رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے ہر ہفتہ 800فلائٹس ہند۔ عرب ممالک کے درمیان پرواز کرتی ہیں جبکہ عرب ممالک کے 40 بلین ڈالر کا بیرونی زر مبادلہ ہوتا ہے ۔ جناب رحمن خان نے کہا کہ عرب ممالک کے ساتھ اتحاد کی کوشش ہمارے ملک کی معیشت کو مزید مستحکم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا ۔ عر ب فاونڈیشن کا قیام ہند۔ عرب ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات میں اضافہ کا سبب بنے گا۔ سابق مرکزی مملکتی وزیر خارجہ مسٹرای احمد نے کہا کہ انڈیا ۔ عرب فاونڈیشن کا قیام ہند۔ عرب تعلقات میں مزید ایک باب کا اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے بتایا کہ 7 ملین ہندوستانی گلف میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں فاونڈیشن کے قائدین کومبارکباد پیش کی اور فاونڈیشن کے قیام کو ہند ۔ عرب تعلقات میں اضافہ کی ایک نئی گنجائش فراہم کیا ۔انہوںنے کہا کہ ہند۔ عرب تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے ہیں۔ ہندوستان نے ہمیشہ عرب ممالک کی تائید کی ہے خاص طورپر فلسطینی کاز کی تائید ہندوستان نے اہمیت دی ۔ گورنر اترا کھنڈ عزیزقریشی نے کہا کہ پنڈت نہرو نے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیاتھا اور نہرو کی یوم پیدائش کے مہینے میں فاونڈیشن کا قیام ملک کے خواب کو پورا کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہوگا ۔ انہوں نے فلسطینی کازکی ستائش کی اورکہا کہ فلسطین صرف فلسطینیوں کاہے اور وہ ان کا پیدائشی حق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہرحال میں فلسطین کے ساتھ رہے گا۔ جناب عزیز قریشی نے اتراکھنڈمیں حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوںکا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کئی ہزار افراد بے خانماں ہوچکے ہیں۔ چناچنہ عرب ممالک کو چاہئے کہ اترا کھنڈکی ازسرنو تعمیرمیں حصہ ادا کرے ۔ وزیراعلیٰ میگھالیہ مکل سنگما نے جابر پٹیل کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ریاست میں اسمبلی اجلاس کے آغاز کے باوجود وہ صرف عرب کاز کی حمایت میں یہاں پہنچے ہیں۔ انہوںنے اس بات کی پیشکش کی کہ فاونڈیشن کا آئندہ اجلاس ان کی ریاست کے خوبصورت شہر شیلانگ میں منعقد ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ اس طرح کے اجلاس ان کی ثقافت میں بھی اضافہ ہوگا ۔ رکن پارلیمان محمد سلیم نے ہند ۔ عرب تعلقات کے قیام کو تاریخی نوعیت کا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ عرب ممالک کی حمایت کی ہے اور عرب ممالک نے بھی ہندوستان کے تجارت‘ثقافت و تہذیب کو فروغ دینے میںمکمل تعاون کیا ہے ۔ سابق ریاستی وزیر وڈپٹی فلور لیڈر تلنگانہ قانون ساز کونسل محمدعلی شبیر نے کہا کہ عرب اور ہندوستان کا صدیوں طویل رشتہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ انڈیا ۔عرب فرینڈ شپ فاونڈیشن کے ذریعہ ہمارے اتحاد ‘ تجارت ‘ثقافت میں مزید اضافہ ہوگا ۔ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات اور روابط پیدا ہوںگے ۔ انہوں نے فاونڈیشن کے قیام کے سلسلہ میں مبارکباد پیش کی ۔ اس تقریب میں ملک کی مختلف ریاستوں کے ارکان پارلیمان بی رینوکا‘ جے دیوگلا‘ کے گیتا ‘ ایم مرلی موہن ‘ وینکٹیشور رائو ‘ این ایرنگ ( اروناچل پردیش )‘ ڈی جے چکراورتی ‘ ونئے چکراورتی (گوہاٹی ) ‘سشمتا دیوی ‘ ای احمد(کیرالا )‘ یوٹی بشیر‘ راجیو شیٹی (مہاراشٹرا ) رینسنٹ پالا ‘بھگونت منا (پنجاب )‘ جتیندرریڈی ( فلورلیڈر لوک سبھا ٹی آرا یس )‘ جگدمبیکا پال ‘رمیش مکریال ( اتراکھنڈ)‘ ابھیشک بنرجی (مغربی بنگال )‘ شریمتی ممتاز سنگیتا ‘ مولانا اسرار الحق قاسمی ‘ مکڈمسی ‘ بھونیشورکلینا ‘شانتا رام نائک (گوا)‘ ماجدمیمن ( مہاراشٹرا)‘ حاجی عبدالسلام (منی پور)‘ وی ہنمنت رائو ‘پالوائی گوردھن ریڈی ‘ جسٹس ستیندرکمار (چیئرمین انوائرنمنٹ اینڈ کلائمٹ ) جسٹس رفعت عالم (چیئرمین سنٹرل کیاٹ )‘ جسٹس آفتاب عالم (چیئرمین ٹیلی کام )‘ جسٹس روہنی (چیف جسٹس دہلی ہائیکورٹ )‘ صدر نشین خواتین کمیشن ‘جسٹس فخر الدین‘ راکیش سنگھ (چیئرمین این ٹی پی سی )‘ سندیپ کمار (جوائنٹ سکریٹری ایم ای اے )‘ نیتاجی سرنا(سکریٹری ایم ای اے )‘مردل کمار(جوائنٹ سکریٹری ایم ای اے )‘ ایس ایس بخشی (چیئرمین ای پی آئی اے) سفیرسوڈان ڈاکٹر حسن الطالب‘ سفیر صومالیہ ابیان محمدکلام ‘ سفیر سوڈان برائے تجارتی امور مقتدر العثمانی ‘نائب سفیر بحرین‘ وزیرسفارتی امورکویت حسین امین‘ سفیریواے ای سلطان محمد عبداللہ العویس ‘سفیرکوریا نی جان کیو‘نائب سفیرجارڈن ‘فرسٹ سکریٹری مراقش ‘فرسٹ سکریٹری قطر ‘ فرسٹ سکریٹری یمن‘ برٹش اور آسٹریلیا کے فرسٹ سکریٹریز‘ جارڈن ‘عراق ‘نائجیریا ‘ برونئی ‘ آذربائیجان‘سعودی قونصل ‘ تونیسیا کے ڈپٹی سفیر ‘سفیرقازقستان اور کئی ممالک کے سفراء نے شرکت کی ۔ اس موقع پر نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامرعلی خان اور ایڈیٹر ٹی نیوز خواجہ قیوم انورکو ایوارڈ پیش کیاگیا ۔ جناب دلاور حسین ابو پٹیل ‘ عتیق صدیقی ‘ سلمان عرفان نے مہمانوںکا خیرمقدم کیا ۔ خلیق الرحمن ‘ ایس کے افضل الدین ‘ عبداللہ سہیل ‘ شعیب عالم اور محمدفخر الدین (میسکو)کے علاوہ پیرزادہ شبیرنقشبندی کے علاوہ دیگر نے شرکت کی ۔