وزیراعظم نریندر مودی کی آئندہ ہفتہ اوباما سے ملاقات
وزرائے خارجہ ہند و امریکہ کی مشترکہ پریس کانفرنس۔ عالمی دہشت گردی کا صفایا اہم ترین عزم
واشنگٹن 23 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ وزیراعظم ہند نریندر مودی آئندہ ہفتہ صدر امریکہ بارک اوباما سے ملاقات کرنے والے ہیں، دونوں ہی ممالک نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ اپنے سکیورٹی اور معاشی تعاون کے شعبوں کو مزید مستحکم کرتے ہوئے باہمی تجارت میں بھی پانچ گنا اضافہ کرتے ہوئے اُسے 500 بلیلن ڈالرس تک لیجائیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور وزیر خارجہ ہند سشما سوراج نے ہند ۔ امریکہ پہلی حکمت عملی و تجارتی بات چیت کی مشترکہ طور پر قیادت کی جس کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں جاری کیا گیا جہاں دہشت گردی سے نمٹنے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور امریکہ کی داخلی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی تک رسائی جیسے معاملات کو قطعیت دی گئی ہے اور اس طرح بات چیت کے ذریعہ دونوں ممالک کے تعلقات کو اکیسویں صدی کے اہم ترین تعلقات کا رول دینے کی کوشش کی گئی ہے جسے دنیا کی اہم ترین شراکت داری تصور کیا جائے گا۔ جان کیری کا بھی یہی کہنا ہے کہ ہند ۔ امریکہ باہمی تعلقات آج عالمی منظر نامہ پر روشن ستارہ کی طرح جگمگا رہے ہیں اور نہ صرف امریکی عوام بلکہ امریکی صدر اوباما اور اُن کا مکمل انتظامیہ بھی دونوں ممالک کے تعلقات کو استحکام بخشنے بالکل سنجیدہ ہیں۔ وزیراعظم مودی اوباما سے آئندہ ہفتہ نیویارک میں ملاقات کرنے والے ہیں۔ اُنھوں نے یہ بات سشما سوراج کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ اُنھوں نے حکمت عملی بات چیت کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ توانائی، سکیوریٹی، موسمی تغیر اور صاف و شفاف توانائی ایسے شعبہ جات ہیں جن کا احاطہ کرتے ہوئے یادداشت مفاہمت کو بھی قطعیت دی گئی ہے جبکہ میری ٹائم سکیوریٹی کے لئے ہم نے اپنے مشترکہ وعدہ کی پابندی کی تجدید بھی کی ہے۔
یہی نہیں بلکہ بین الاقوامی قانون، ایشیاء پسیفک اور بحیرۂ ہند خطوں میں موجود تنازعات کی پرامن یکسوئی بھی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔ سب سے زیادہ اہمیت کی حامل وہ باہمی تعاون ہے جو بین الاقوامی سطح پر جاری دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کیا جائے گا جس نے دونوں ہی ممالک میں ہزاروں افراد کو موت کی نیند سلادیا ہے۔ سشما سوراج کے مطابق تمام بڑے بڑے دہشت گرد گروپس جیسے لشکر طیبہ، جیش محمد، القاعدہ، حقانی نیٹ ورک اور ڈی کمپنی کے خلاف دونوں ہی ممالک کے مشترکہ موقف ہم نے مشترکہ بیان کے ذریعہ ظاہر کردیا ہے جس نے نہ صرف ہندوستان اور امریکہ بلکہ جنوبی ایشیاء کے استحکام کو بھی متزلزل کردیا ہے۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سشما سوراج نے خصوصی طور پر کہاکہ ہم پاکستان سے یہ مسلسل اصرار کررہے ہیںکہ 2008 ء میں ہوئے ممبئی حملے کے خاطیوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے لیکن آج تک اس معاملہ میں پیشرفت ضرور ہوئی ہے لیکن فیصلہ ہنوز باقی ہے۔ اُنھوں نے ایک بار پھر کہاکہ ہند ۔ امریکہ کے ذریعہ جاری کئے گئے مشترکہ بیان میں دہشت گردی سے آخری دم تک لڑنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ جان کیری نے کہاکہ ہند ۔ امریکہ کے موجودہ تعلقات کو اگر خوشگوار ترین قرار دیا جائے تو بیجا نہ ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ انتہائی ثمرآور دو رخی تعلقات ہیں جن پر کام کرنے کا اُنھیں اعزاز حاصل ہوا ہے۔ اخباری نمائندوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ ہند ۔ امریکہ کی بات چیت کا چین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یاد رکھئے کہ ہم نے حکمت عملی کی بات چیت میں چین کا سرے سے کوئی تذکرہ ہی نہیں کیا اور نہ ہی مشترکہ پریس کانفرنس میں آپ کے سامنے چین کا نام لیا۔