ہند۔پاک مذاکرات کیلئے واحد نکاتی ایجنڈہ’’ سرحد پار دہشت گردی‘‘

مسئلہ کشمیر پر بات چیت خارج ازامکان، معتمد خارجہ کا پاکستانی ہم منصب کو مکتوب
نئی دہلی۔/25اگسٹ،( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان نے اپنے موقف کو مزید سخت کرتے ہوئے کشمیر پر مذاکرات کیلئے پاکستان کی تازہ پیشکش کی پھر ایک بار مسترد کردیا ہے اور کہا کہ وہ صرف سرحد پار دہشت گردی پر بات چیت کیلئے آمادہ ہے جو کہ ہمارے لئے تشویشناک بن گئی ہے۔ پاکستانی معتمد خارجہ عزیز احمد چودھری نے 19 اگسٹ کو یہ اعلان کیا تھا کہ کشمیر تنازعہ پر جاریہ ماہ کے اواخر تک بات چیت کیلئے ہندوستان مدعو کیا جاتا ہے۔ جس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے معتمد خارجہ ایس جئے شنکر نے اپنے ہم منصب ( عزیز احمد ) کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف پاکستان کی سرزمین سے دہشت گردانہ کارروائیوں پر بات چیت کیلئے آمادہ ہیں جو کہ ہندوستان کیلئے تشویشناک مسئلہ ہے۔ باوثوق ذڑائع نے بتایا کہ جئے شنکر کا مکتوب انڈین ہائی کمشنرگوتم بمبا والے نے کل چودھری کے حوالے کیا ہے

جس میں پھر ایک بار پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے جلد از جلد اسلام آباد کے تخلیہ پر زور دیا گیا ہے۔ عزیز احمد چودھری نے 9 اگسٹ کو موسومہ ایک مکتوب میں جوکہ اندرون 10یوم دوسرا ہے، جموں و کشمیر کے تنازعہ پر بات چیت کیلئے جاریہ ماہ کے اواخر تک دورہ اسلام آباد پر جئے شنکر کو مدعو کیا ہے تاکہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد اور ریاستی عوام کی اُمنگوں کے مطابق مسئلہ کا جائز اور منصفانہ حل تلاش کیا جاسکے۔ قبل ازیں انہوں نے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کیلئے 15اگسٹ کو بھی ایک مکتوب جئے شنکر کو بھیجا تھا اور یہ اعادہ کیا تھا کہ جموں و کشمیرمیں بے قصور عوام کے خلاف حقوق انسانی کی پامالی کی روک تھام اور زخمیوں کو فی الفور طبی سہولیات بشمول ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ کے سفر کی اجازت دی جائے۔ کشمیر میں افراتفری اور شورش پر دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات میں کشدگی کے پس منظر میں سخت الفاظ کا تبادلہ عمل میں آیا ہے جبکہ گذشتہ ماہ حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے اشتعال انگیز بیانات سے کشمیر کے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ اگرچیکہ پاکستان نے برہان وانی کو شہید قرار دیا ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف اور وزارت خارجہ کے دفتر اپنے ہم خیال ممالک اور اقوام متحدہ کو مکتوبات روانہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اُٹھانے کی کوشش میں ہیں لیکن ہندوستان کا استدلال ہے کہ وادی کشمیر میں پاکستان کی زیر سرپرستی دہشت گردی شورش کی اصل جڑ ہے۔