اقوام متحدہ۔30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) سکریٹری جنرل بان ۔ کی ۔ مون ہند وپاک کے درمیان امن بات چیت کے احیاء کیلئے اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کا اشارہ دیا ہے ۔ البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر دونوں ممالک ان کی ثالثی کو منظور کریں تو ایسے سازگار حالات پیدا کئے جاسکتے ہیں ‘ جہاں دونوں ممالک اپنے اختلافات فراموش کر کے خوشگوار مستقبل کی جانب پیشرفت کرسکیں گے ۔ یاد رہے کہ نواز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان تو ہندوستان کے ساتھ بات چیت کے احیاء کا خواہاں ہے لیکن ہندوستان مثبت ردعمل کا اظہار نہیں کررہا ہے ۔ دوسری طرف بان ۔کی ۔
مون کے نائب ترجمان فرحان حق نے بھی کہا کہ مسٹر مون نے بات چیت کیلئے اپنی ثالثی کی جو پیشکش کی ہے وہ ہنوز کارکرد ہے ۔ بس ضرورت ہے تو اس بات کی کہ دونوں ممالک مذاکرات کیلئے باہم رضامندی کا اظہار کریں تو یقیناً مسٹر مون دستیاب رہیں گے ۔ میڈیا کے ساتھ اپنی روزانہ کی بریفنگ کے دوران اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی ۔ مسٹر حق دراصل میڈیا کے اس سوال کا جواب دے رہے تھے جہاں ان سے یہ پوچھا گیا تھا کہ کیا نواز شریف کے یہ کہنے کے بعد کہ ہندوستان بات چیت کیلئے آمادہ دکھائی نہیں دیتا ‘ مسٹر مون اپنی ثالثی کی پیشکش کریں گے ‘تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اختلافات بشمول جموں و کشمیر ختم کر کے ایک نئے دور کا آغاز کیا جائے ۔ نواز شریف نے کہا تھا کہ ہندوستان نے یکطرفہ طور پر بات چیت مسدود کردی ‘جہاں معتمدین خارجہ سطح پر بات چیت کو اچانک منسوخ کردیا گیا تھا ۔