چینائی 7 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) مقامی پولیس نے ہندو منانی کے ایک قائد کے جون میں قتل کے سلسلہ میں 6 افراد کو گرفتارکرلیا۔ اِس طرح اِس مقدمہ کے سلسلہ میں گرفتاریوں کی تعداد 10 ہوگئی۔ 4 افراد بشمول ملزم محمد شمیم اور سید علی نواز کو بنگلور میں ٹاملناڈو اور کرناٹک پولیس کی مشترکہ کارروائی میں کل گرفتارکیا گیا تھا۔ باقی دو کو جن کے نام محمد شفیع اللہ اور صادق باشاہ ظاہر کئے گئے ہیں، کلیدی ملزم کی تائید کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ شمیم بعض سابقہ مقدمات کے سلسلہ میں مطلوب تھا جن میں سے ایک کنیا کماری میں بی جے پی کارکن کے قتل کی کوشش بھی شامل ہے۔ نواز مبینہ طور پر بی جے پی کارکن پر حملے اور دیگر مقدمات کے سلسلہ میں مطلوب تھا۔ گرفتار شدہ افراد کی فراہم کردہ معلومات کی بناء پر اُن کے دو معاونین ابو طاہر اور عبدالحکیم کو بھی کوئمبیڑو سے آج صبح گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے بیان کے بموجب یہ تمام گرفتاریاں مختلف خصوصی ٹیموں نے انجام دی ہیں جو اِس قتل کی تحقیقات کے لئے تشکیل دی گئی تھیں۔ضلع تری ولور کا ہندو منانی ضلع صدر کمار نامعلوم افراد کے ساتھ ربط میں تھا۔ وہ ایک زیراکس کی دوکان چلاتا تھا جو 18 جون کی رات دیر گئے مضافاتی علاقہ امبتور میں قتل کردیا گیا۔ شدید زخمی حالت میں اُسے ایک خانگی دواخانہ میں شریک کیا گیا تھا لیکن وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ پولیس نے انسداد غیر قانونی سرگرمیاں قانون کے تحت مقدمہ درج کرکے 4 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ ہندومنانی انتہا پسند دائیں بازو کی تنظیم ہے اور سمجھا جاتا ہے کہ اِس کا ربط سنگھ پریوار سے بھی ہے۔