ہندوستان 7-8فیصد شرح ترقی کیلئے تیار‘ ارون جیٹلی کا ادعا

نئی دہلی ۔30نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ وسیع تر معاشی بنیادی عناصر میں بہتری نے ہندوستان کو 7تا 8فیصد شرح ترقی کی راہ پر ڈال دیا ہے اور ملک آئندہ دو دہوں میں انفراسٹرکچر کے شعبہ میں بھاری سرمایہ کاری کرے گا جس سے اُسے اوسط آمدنی والی معیشت کا درجہ حاصل ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال میں تاریخ میں پہلی مرتبہ ہندوستان تیز ترین شرح پر ترقی کرنے والی بڑی معیشت بنا ہے اور ہمیں امید ہے کہ جلد ہی ہم اوسط آمدنی والی معیشت بن جائیں گے اور پھر ہم ترقی یافتہ معیشت کی طرف بڑھ سکتے ہیں ۔ یہی معاشی خاکہ ہے جو ہم نے اختیار کیا ہے ۔ وہ یہاں پانچواں سالانہ ڈیفنس اسٹیٹس ڈے لکچر دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اُس سطح تک پہنچنے کی اُمنگ ہے تو ہندوستان کو آئندہ دو دہوں میں انفراسٹرکچر کا معیار بڑھانا ہوگا ‘ ہمیں کافی سرمایہ درکار ہے اور ہمیں بہت کچھ خرچ کرنا پڑے گا ۔ ناکافی انفراسٹچرکر کو ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ حکومت اس شعبہ کی ترقی کیلئے بجٹ گنجائش مسلسل بڑھاتی رہی ہے ۔ ملک بھر میں انفراسٹرکچر کے شعبہ میں فنڈز کی ضرورت بہت زیادہ ہے اور آئندہ پانچ سال میں 50لاکھ کروڑ روپئے کی زبردست رقم درکار ہوگی ۔ ہندوستان نے 2007 – 2017ء کے دوران 60لاکھ کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں ۔ حالیہ عرصہ میں حکومت نے انفراسٹرکچر کیلئے مصارف میں اضافہ کرتے ہوئے اس شعبہ کیلئے بجٹ 2017 – 18ء میں 3.96لاکھ کروڑ روپئے کی گنجائش رکھی ہے ۔ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری ترقی کیلئے ناگزیر بتاتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے قوم کی پیداواری صلاحیت میں بہتری آتی ہے اور مزید نوکریاں میسر ہوتی ہیں اور ساتھ ہی معاشی بہتری بھی آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے خود کو 7 تا 8فیصد کے درمیان شرح ترقی کیلئے عمومی طور پر تیار کرلیا ہے ۔ اگر اس میں سست روی بھی آئے تو یہ 7فیصد تک پہنچے گی اور اگر یہ آگے بڑھتی ہے تو یہ 8فیصد شرح ترقی کی طرف پہنچے گی ۔ جی ڈی پی کے معاملہ میں معیشت پہلے ہی تقریباً 2.5 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہے ۔جاریہ مالی سال کے پہلے سہ ماہی کے دوران معیشت میں 5.7فیصد کی شرح ترقی نوٹ کی گئی جو تین سال میں سب سے کم ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ ملک دو ہندسی افراط زر کے پرانے زمانہ سے آگے بڑھ چکاہے ۔ ہمارا طئے شدہ نشانہ 4فیصد ہے ‘ ہم ہمارے موجودہ خسارہ کو قابو میں رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور گذشتہ چند سال میں ہندوستان نے عمدہ مظاہرہ کیا ہے ۔