ہندوستان کے وہ سیاستداں جو المناک انداز میں مارے گئے

نئی دہلی۔/3جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان میں گذشتہ چند دہوں کے دوران کئی ممتاز سیاسی شخصیتوں کی جانیں گئیں، کسی کا قتل کیا گیا تو کوئی فضائی حادثہ میں مارا گیا۔ اسی طرح کوئی لیڈر خودکش حملہ کا نشانہ بنا تو کوئی سڑک حادثے میں مارے گئے۔ ایسے سیاسی قائدین میں آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے فرزند سنجے گاندھی، سابق صدر جمہوریہ گیانی ذیل سنگھ، متحدہ آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی، کانگریس کے سینئر قائد مادھو راؤ سندھیا، راجیش پائلٹ، سابق اسپیکر لوک سبھا جی ایم سی بالا یوگی، سابق چیف منسٹر دہلی صاحب سنگھ ورما شامل ہیں جن کی زندگیوں کے چراغ اچانک گل ہوگئے۔ دوسری طرف ہمارے ملک میں ماں اور بیٹے کو بھی قتل کیا گیا ، اندرا گاندھی کو ان کے سکھ محافظین نے گولیوں کا نشانہ بنایا جبکہ ان کے فرزند راجیو گاندھی کو تاملناڈو میں ایل ٹی ٹی ای نے خودکش دھماکہ میں ہلاک کردیا۔

مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے بی جے پی قائد پرمودمہاجن کو ان کے اپنے حقیقی بھائی پراوین مہاجن نے گولیاں ماردیں۔ ملک کے جو دیگر سیاستداں قاتلانہ حملوں اور حادثات میں مارے گئے ان میں سابق وزیر ریلوے للت نارائن مشرا بھی شامل ہیں، 1975ء میں جبکہ وہ وزیر ریلوے کے عہدہ پر فائز تھے، سمستی پور۔ مظفر پور براڈ گیج ریلوے لائن کی افتتاحی تقریب کے دوران کئے گئے بم دھماکہ میں زخمی ہوکر3جنوری 1975ء کو موت کی نیند سوگئے۔23جون 1980ء کو اندرا گاندھی کے بیٹے اور کانگریس رکن پارلیمان سنجے گاندھی فضائی حادثے میں مارے گئے، یہ حادثہ نئی دہلی میں صفدر گنج ایر پورٹ کے قریب پیش آیا تھا۔29نومبر 1994ء کو سابق صدر جمہوریہ گیانی ذیل سنگھ آنند پور صاحب جاتے ہوئے ضلع روپر کے کرت پور صاحب علاقہ میں سڑک حادثہ کا شکار ہوئے اور 25ڈسمبر 1994ء کو ان کی موت ہوئی۔ سال 2000ء میں کانگریس کے سینئر قائد اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے سمدھی راجیش پائلٹ راجسھتان میں پیش آئے ایک سڑک حادثہ میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس کے ایک سال بعد 2001ء میں سابق مرکزی وزیر مادھو راؤ سندھیا فضائی حملہ میں ہلاک ہوئے۔ 3مارچ 2002ء میں اس وقت کے اسپیکر لوک سبھا جی ایم سی بالا یوگی کائکالور میں ہیلی کاپٹر گرنے کے باعث ہلاک ہوئے تھے،

وہ آندھرا پردیش کے ضلع مغربی گوداوری کے اس علاقہ میں کسی تقریب میں شرکت کی غرض سے گئے تھے۔2004ء میں میگھالیہ کے ایک کابینی وزیر اور دو ارکان اسمبلی ہیلی کاپٹر حادثہ میں مارے گئے جس کی وجہ ہیلی کاپٹر میں تکنیکی خرابی بتائی گئی۔2006ء میں بی جے پی کے سینئر اور بااثر قائد و سابق مرکزی وزیر پرمود مہاجن کو ان کے اپنے چھوٹے بھائی پراوین مہاجن نے گولیاں ماردیں۔ اسی طرح 2006ء کے دوران دہلی کے سابق چیف منسٹر اور سابق مرکزی وزیر صاحب سنگھ ورما ایک سڑک حادثہ میں چل بسے۔ 2005ء کے دوران ہریانہ میں ایک ہیلی کاپٹر حادثہ پیش آیا تھا جس میں رنبیر سنگھ مہندرا اور او پی جندال مارے گئے۔ 2007ء میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے رکن پارلیمنٹ سنیل کمار مہاتو کو نکسلائیٹس نے اس وقت قتل کردیا جب وہ جمشید پور سے 40کیلو میٹر پر واقع باکورپا کے ایک اسٹیڈیم میں فٹبال میچ کا مشاہدہ کررہے تھے۔ سال 2009ء کے دوران آندھرا پردیش کے چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی ہلاک ہوئے۔ اس کے دو سال بعد یعنی 2011 میں اروناچل پردیش کے چیف منسٹر ڈورجے
کمانڈو ہیلی کاپٹر حادثہ میں چل بسے۔2012ء میں تلگودیشم لیڈر سابق مرکزی وزیر کے یرم نائیڈو 55سال کی عمر میں سڑک حادثہ میں انتقال کرگئے ان کی کار ایک آئیل ٹینکر سے ٹکرا گئی تھی۔

15 اگسٹ2003ء کو تلگودیشم قائد لعل جان پاشاہ کا سڑک حادثہ میں انتقال ہوا، وہ رسم پرچم کشائی انجام دینے کیلئے جارہے تھے کہ سڑک حادثہ کا شکار ہوگئے۔ اسی طرح 2012ء میں ماوسٹوں نے گھات لگاکر چھتیس گڑھ میں کانگریس کے طاقتور لیڈر مہندرا کرما، نندکمار پاٹل اور وی سی شکلاء کو ٹھکانے لگادیا۔ سال 2014ء میں وائی ایس آر کانگریس کی لیڈر اور ایم ایل اے شوبھا ناگی ریڈی کا سڑک حادثہ میں انتقال ہوگیا۔ لیکن موت کے بعد بھی وہ اسمبلی انتخابات جیتنے میں کامیاب رہیں اور اب مرکزی وزیر دیہی ترقیات گوپی ناتھ منڈے دہلی میں پیش آئے سڑک حادثہ میں مارے گئے ہیں لیکن پولیس اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گوپی ناتھ منڈے کی موت حادثہ میں نہیں ہوئی بلکہ حادثہ کے بعد ان کے قلب پر شدید حملہ ہوا جس کے باعث وہ کار میں ہی ڈھیر ہوگئے۔ مہاراشٹرا کے بی جے پی قائدین میں گوپی ناتھ منڈے کی موت پر مختلف خیالات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ مہاراشٹرا میں نتن گڈکری اور منڈے کے گروپوں کے درمیان رسہ کشی جاری تھی، ایسے میں منڈے کی موت کو سیاسی سازش کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔