ہندوستان کی فوجی طاقت، کثیر تہذیبی ورثے کا عظیم الشان مظاہرہ

نئی دہلی 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر بارک اوباما کی موجودگی میں ہندوستان نے اپنے 66 ویں جشن یوم جمہوریہ پریڈ کے موقع پر قومی دارالحکومت نئی دہلی میں پوری شان و شوکت کے ساتھ اپنی فوجی طاقت اور کثرت میں وحدت کے نظریہ سے مالا مال کثیر تہذیبی ورثے کا عظیم الشان مظاہرہ کیا جس کا امریکی صدر اوباما مکمل انہماک و دلچسپی کے ساتھ نظارہ کرتے دیکھے گئے۔ تاریخی راج پتھ پر ’’انتہائی سخت ترین‘‘ سکیوریٹی انتظامات کئے گئے تھے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ مسٹر اوباما وہ پہلے امریکی صدر ہیں جنھوں نے ہندوستانی یوم جمہوریہ پریڈ میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ ابر آلود مطلع کے ساتھ ہلکی بارش اور سردی پریڈ کے موقع پر شرکاء کی گرمجوشی پر اثرانداز ہونے میں ناکام ثابت ہوئی اور راج پتھ پر ہزاروں افراد نے ہندوستان کی فوجی طاقت اور عظیم روایات سے مالا مال کثیر تہذیبی ورثے کو جھلکانے والے دلچسپ مناظر کا مشاہدہ کیا۔ امریکی صدر اوباما گہرے رنگ کے سوٹ میں ملبوس تھے جو ہمہ رنگی راجستھانی پگڑی پہنے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ بیٹھے رہے۔ دونوں قائدین ایک دوسرے سے بات چیت بھی کررہے تھے۔ مسٹر اوباما کو کچھ دیر کے لئے اپنی چھتری تھامے ہوئے دیکھا گیا۔ امریکہ کے صدر نے کئی موقعوں پر مسکراتے ہوئے بعض مناظر پر اپنی پسندیدگی اور خوشنودی کا اظہار کیا بالخصوص بارڈر سکیوریٹی فورسیس (بی ایس ایف) کے جانباز سپاہیوں کے دم بخود کردینے والی کرتبوں کو دیکھ کر پُرجوش انداز میں داد و ستائش کرنے سے خود کو نہیں روک سکے۔ جب بی ایس ایف کے جانبازوں نے چلتی موٹر سیکلوں کے ذریعہ ’’انسانی اہرام‘‘ بنایا۔ علاوہ ازیں موٹر سیکلوں کے ذریعہ دیگر کئی حیرت انگیز کرتب دکھاتے ہوئے آج کی پریڈ کے دوران دیگر تمام مظاہروں کے مقابلہ پہلا اور پسندیدہ ترین مقام حاصل کرلیا۔ فوج، بحریہ اور ایر فورس کی تمام خواتین یونٹوں سے وابستہ دستوں نے انتہائی دیدہ زیب اور جاذب نظر لباس میں ملبوس مارچ کیا۔ یوم جمہوریہ پریڈ میں خواتین یونٹوں نے پہلی مرتبہ حصہ لیا۔ ہندوستان کے اس قومی جشن میں نہ صرف زبردست فوجی طاقت اور مختلف شعبوں میں ملک کی بے مثال ترقی کا مظاہرہ کیا گیا بلکہ اس کے ساتھ قبائیلی رقاصوں اور روایتی موسیقاروں نے کثرت میں وحدت پر مبنی کثیر تہذیبی ورثے کا پُراثر مظاہرہ کیا۔ یوم جمہوریہ میں مہمان خصوصی کے لئے مقررہ روایات سے انحراف کرتے ہوئے امریکہ کے صدر بارک اوباما انتہائی سخت سکیوریٹی انتظامات سے لیس ’’بم پروف‘‘ نجی گاڑی ’’دی بیسٹ‘‘ کے ذریعہ راج پتھ پہونچے۔ صدر اوباما اور ان کی شریک حیات جیسے ہی کار سے اُترے راج پتھ پر موجود شرکاء میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ مشل اور بارک اوباما خصوصی شیشہ پوش انکلوژر میں صدرجمہوریہ پرنب مکرجی، وزیراعظم نریندر مودی، نائب صدرجمہوریہ محمد حامد انصاری، ان کی شریک حیات سلمیٰ انصاری، وزیر دفاع منوہر پاریکر اور دیگر معززین کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ بچوں کے تہذیبی رقص کے مظاہرہ کے دوران مشل اوباما وقفہ وقفہ سے مسکراتی ہوئی دیکھی گئیں۔ اس سال کے پریڈ کی اہم خصوصیات میں طویل فاصلاتی بحری جاسوسی و نگرانی نظام، آبدوز شکن P-81 طیارے اور طویل فاصلاتی عصری ترقی یافتہ Mig-29k لڑاکا طیارہ بھی شامل ہے جنھیں حال ہی میں حاصل کیا گیا تھا اور یوم جمہوریہ پریڈ میں پہلی مرتبہ پیش کیا گیا۔ معززین نے انڈین ایرفورس کے طیاروں کی قابل دید اور حیرت انگیز پروازوں کا مشاہدہ بھی کیا یہ طیارے اپنی پرواز کے دوران زعفرانی، سفید اور سبز دھواں چھوڑتے ہوئے فضاء میں قومی ترنگا بنارہے تھے۔ اس مظاہرہ کے ساتھ اس یادگار پریڈ کا اختتام عمل میں آیا۔ ملک کی صنعتی پیداوار کے فروغ اور شدت سے مطلوب ملازمتوں کی فراہمی کیلئے وزیراعظم مودی کی ’’میک اِن انڈیا‘‘ (ہندوستان میں بناؤ) مہم پر خصوصی جھانکی پیش کی گئی۔ خصوصی مہمان امریکی صدر اوباما نے برخلاف معمول مسلسل ڈھائی گھنٹے تک کسی تقریب میں شرکت کی۔ امریکی خفیہ سرویس کو اگرچہ اس تقریب کی سکیورٹی کے بارے میں گہری تشویش لاحق تھی۔ ان کی شرکت کے پیش نظر سارا قومی دارالحکومت ایک فصیل بند قلعہ میں تبدیل ہوچکا تھا اور زمین سے فضاء تک سخت ترین سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ صدر اوباما تین روزہ دورہ پر اتوار کو یہاں پہونچے تھے اور منگل کو واپس ہوجائیں گے ۔ تاہم دوران واپسی سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مختصر توقف کرتے ہوئے خادم الحرمین شریفین و شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے برادر و سابق شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے سانحہ ارتحال پر شخصی طور پر تعزیت کا اظہار کریں گے۔