اسلام آباد ۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے آج وزیراعظم نواز شریف ہندوستان کی مبینہ طور پر دہشت گردی کو ملک میں (پاکستان) فروغ دینے کیلئے فنڈنگ کے موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ڈان آن لائن کے مطابق دونوں نے ملک کی داخلی سلامتی کے موضوع پر بھی تفصیلی بات چیت کی، جس کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ کا بھی موضوع زیربحث آیا۔ بی بی سی نے بھی اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں یہ الزام عائد کیا تھا کہ ہندوستان کراچی کی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کو فنڈس فراہم کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی کے فروغ کو ہوا دے رہا ہے۔ بی بی سی کی اس رپورٹ کی پاکستان نے تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ ملک کی اعلیٰ سطحی قیادت اس بات کیلئے کوشاں ہے کہ آیا اس معاملہ کو اقوام متحدہ میں یہ کہہ کر اٹھایا جائے یا نہیں کہ ہندوستان پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کررہا ہے۔ دوسری طرف ایم کیو ایم قائد الطاف حسین نے کل بی بی سی کی رپورٹ میں موجود مواد کو مسترد کردیا اور کہا کہ وہ قسم کھانے تیار ہیں کہ ان کا یا ان کی پارٹی کا ہندوستانی جاسوسی ایجنسی راء سے کوئی رابطہ نہیں ہے جبکہ ایم کیو ایم کے بی ایک دیگر قائد طارق میر نے ایک انٹرویو کے دوران لندن پولیس سے یہ انحراف کیا تھا کہ الطاف حسین ایم کیو ایم کی ہندوستان کی جانب سے کی جانے والی فنڈنگس کی پوری معلومات ہے۔