ڈوکلام سے فوج کو اندرون دو ہفتے نکال باہر کیا جائیگا ، چین کے ریسرچ فیلو کا دعویٰ
بیجنگ ۔ 5 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) چین ڈوکلام سے ہندوستانی فوج کو نکال باہر کرنے کے لئے اندرون دو ہفتے ’’چھوٹے پیمانے پر فوجی کارروائی ‘‘ کا منصوبہ بنارہا ہے ۔ سرکاری زیرانتظام ایک روزنامہ میں شائع مضمون میں یہ انکشاف کیا گیا ہے ۔ ہندوستان اور چین کے مابین سکم سیکٹر میں واقع علاقہ کے تعلق سے 16 جون سے تعطل چلا آرہا ہے ۔ چین کی فوج نے بھوٹان سہ رخی جنکشن کے قریب روڈ کی تعمیر کا کام شروع کیا تھا جس کے بعد یہاں دونوں ممالک کے مابین تعطل پیدا ہوگیا۔ بھوٹان نے یہ کہتے ہوئے چین سے احتجاج کیا ہے کہ یہ علاقہ اُس کا ہے اور اُس نے بیجنگ پر اُن معاہدہ وں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا جن کے تحت اس سرحدی تنازعہ کی یکسوئی تک جوں کا توں موقف رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔ ہندوستان کا یہ موقف ہے کہ سڑک کی تعمیر چین کا یکطرفہ فیصلہ ہے اور اس سے جوں کا توں موقف تبدیل ہوجاتا ہے ۔ ہندوستان کو یہ اندیشہ ہے کہ سڑک کی تعمیر کے نتیجہ میں چین کو شمال مشرقی ریاستوں تک ہندوستان کی رسائی منقطع کرنے کا موقع فراہم ہوگا ۔ شنگھائی اکیڈیمی آف سوشیل سائینسس کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنس کے حوالے سے گلوبل ٹائمس نے یہ اطلاع دی ہے کہ چین ڈوکلام میں ہندوستان کے ساتھ فوجی تعطل کو طویل عرصہ تک برقرار رہنے نہیں دے گا ۔ اس ضمن میں چھوٹے پیمانے پر فوجی کارروائی کی جاسکتی ہے تاکہ ہندوستانی فوج کو اندرون دو ہفتے یہاں سے نکال باہر کیا جاسکے ۔ انسٹیٹیوٹ کے ریسرچ فیلو ہو ژونگ نے کہاکہ چین فوجی کارروائی شروع کرنے سے پہلے ہندوستانی وزارت خارجہ کو مطلع کرے گا ۔ وزیر خارجہ ہندوستان سشما سوراج نے اس تعطل کی پرامن یکسوئی کے مقصد سے کہا تھا کہ دونوں فریقین کو اپنی فوج سے دستبردار ہوکر مذاکرات کرنے چاہئے۔ انھوں نے جمعرات کو پھر ایک بار اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ جنگ سے کوئی مسائل حل نہیں ہوتے ۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے اختلافات کی یکسوئی کیلئے چین کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور انھوں نے صبر و تحمل کے مظاہرے پر زور دیا تھا ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان گوپال باگھلے نے کل کہا تھا کہ ہندوستان ڈوکال مسئلے پر بھوٹان کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے ۔ آج گلوبل ٹائمس میں شائع مضمون میں ریسرچ فیلو نے سرکاری زیرانتظام سی سی ٹی وی رپورٹ کا بھی حوالہ دیا جس میں حالیہ عرصہ کے دوران تبت میں فوجی مشق دکھائی گئی تھی ۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان گزشتہ کئی سال سے چین کے تعلق سے غیردانشمندانہ پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے۔ وہ ایسے علاقے کے بارے میں تنازعہ کھڑا کرنا چاہتا ہے جہاں پہلے سے کوئی تنازعہ نہیں ہے ، تاکہ اُس کا فائدہ ہوسکے ۔ دونوں ممالک کے مابین یہ فوجی تعطل بریکس چوٹی اجلاس سے قبل جاری ہے جو آئندہ ماہ چین کے شہر ژیامن میں منعقد ہوگی ۔ اس چوٹی اجلاس میں برازیل ، روس ، ہندوستان ، چین اور جنوبی افریقہ کے قائدین شریک ہوں گے ۔