ہندوستان واپس ہونے والے این آر آئیز کیلئے صحت بیمہ اسکیم خریدنے میں دانشمندی

حیدرآباد ۔7 جولائی (سیاست نیوز) بیرونی ممالک بالخصوص امریکہ سے ہندوستان واپس یا منتقل ہونے وا لے این آر آئیز کو کافی مالی چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہیں ہندوستان میں موجود ٹیکس نظام سے بھی پریشانیاں لاحق ہیں۔ مثال کے طور پر ہندوستان واپس ہونے والے غیرمقیم ہندوستانیوں کو فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ (FEMA) (یہ بیرونی زرمبادلہ کے نظم سے متعلق قانون ہے) کی تعمیل کرنی ضروری ہے۔ FEMA قواعد کے تحت ایک فرد کا رہائشی موقف نہ صرف جسمانی طور پر اس کے ہندوستان میں موجودگی پر اور کارروائی کے مالی سال کے دوران اسے ملک میں 182 دن سے زیادہ اس کے قیام پر منحصر ہوتا ہے بلکہ اس کے ملک میں قیام کے منشاء و ارادہ پر بھی منحصر ہوتا ہے۔ جب کوئی فرد ملازمت کرنے ہندوستان آتا ہے یا پھر کاروبار کی نیت سے یا کسی اور مقصد کے تحت ملک واپس ہوتا ہے تو اس سے اس کے ہندوستان میں قیام کی مدت کا اشارہ ملتا ہے لیکن یہ اشارہ نہیں ملتا کہ وہ کتنی مدت تک یہاں قیام کرے گا۔ اس صورت میں FEMA کے تحت اس کے ساتھ ’’ڈیپنڈنٹ‘‘ یعنی مقیم کی حیثیت سے سلوک کیا جائے گا۔ اسے اپنے بینک کو اپنی آمد کے بارے میں آگاہ کرنے اور بینک سے یہ کہنے کی ضرورت ہیکہ اس کے بینک اکاؤنٹ کو ریسیڈنٹ اکاؤنٹ کی حیثیت دے۔ ان حالات میں نان ریسیڈنٹ آرڈنری (NRO) اور نان ریسیڈنٹ اکسٹرنل (NRE) اکاؤنٹس، ریسیڈنٹ اکاؤنٹس میں تبدیل ہوجائیں گے جبکہ FCNR اکاؤنٹس ایک ریسیڈنٹ فارن کرنسی اکاؤنٹ (RFC) میں تبدیل ہوں گے، جہاں تک NRO اکاؤنٹ کا سوال ہے یہ ہمیشہ قابل محاصل ہے۔ اس کے علاوہ NRE اور FCNR اکاؤنٹس سے حاصل ہونے والا سود پر بھی ٹیکس عائد ہوگا اگر مذکورہ دونوں اکاؤنٹس، ریسیڈنٹ اکاؤنٹس میں تبدیل ہوجائیں۔ بزنس اسٹانڈرڈ کی رپورٹ میں امریکہ سے ہندوستان منتقل ہونے والے غیرمقیم ہندوستانیوں کو جن مالی مشکلات و چیلنجز کا سامنا رہتا ہے اس پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ میں آئی ٹی ورکروں کو چاہئے کہ وہ اپنے پرانے قرضوں کا بوجھ کم سے کم کرنا شروع کریں اور نئے قرض حاصل نہ کریں۔ جتنا جلد ممکن ہوسکے انہیں چاہئے کہ ہندوستان میں صحت بیمہ یا ہیلتھ انشورنس پالیسی خریدیں۔ ایک مالیاتی فرم کے چیف فینانشیل پلانر (منصوبہ ساز) کہتے ہیں کہ امریکہ میں برسرکار آئی ٹی ورکرس اگر ہندوستان میں حتمی طور پر منتقل ہونے سے قبل عبوری دورہ یا مختصر عرصہ کیلئے ہندوستان آتے ہیں تو انہیں اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے یہاں ہندوستان میں ایک فیملی ہیلتھ کور سے متعلق بیمہ اسکیم خریدنی چاہئے۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ ایک ایسی مدت بھی ہوسکتی ہے جب غیرمقیم ہندوستانی کا اس کے امریکی آجر کی ہیلتھ پالیسی کے تحت احاطہ نہیں کیا جاتا اور اسے ہندوستان میں بھی ملازمت بھی نہیں مل پاتی۔ ان حالات میں ایک Family Floater (خاندان کی صحت بیمہ پالیسی) اس کے یا خاندان کے کسی اور رکن کی علالت کی صورت میں بڑی معاون ثابت ہوگی ورنہ اسے اسپتالوں کی بلز کی ادائیگی میں کافی مصارف برداشت کرنے پڑیں گے۔ میڈی کلیم پالیسی کی خریدی بھی امریکہ سے ہندوستان منتقل ہونے والوں کیلئے فائدہ بخش ثابت ہوگا۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ہندوستان واپس ہونے والے این آر آئیز کو پہلے کرایہ پر کے مکان یا فلیٹ میں مقیم ہونا چاہئے۔ کیریئر بننے کے بعد ہی مکان کی خریدی کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ اس طرح کے منصوبہ کا تعلق آپ کے بچوں کی تعلیم کے مقام کے تعین سے بھی ہوتا ہے کہ آخر آپ کے بچوں کو کہاں تعلیم حاصل کرنی چاہئے ہوسکتا ہیکہ امریکہ سے واپسی کے بعد ابتداء میں مشکلات پیش آسکتی ہیں لیکن اچھی منصوبہ بندی کے ذریعہ ان مشکلات اور چیلنجز سے نمٹا جاسکتا ہے۔