نئی دہلی ، 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں ہر سال پانچ برس سے کم عمر والے زائد از ایک ملین بچے فوت ہوجاتے ہیں اور 57 فی صد اموات ابتدائی 28 ایام کے اندرون پیش آرہی ہیں جس کی بڑی وجوہات قبل از وقت ولادت اور زچگی سے متعلق مسائل ہیں، حکومت نے آج یہ بات کہی۔وزیر صحت جے پی نڈا نے راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں بتایا کہ سامپل رجسٹریشن سسٹم 2013ء کے مطابق ہندوستان میں ہر سال پانچ سے کم عمر والے 1.26 ملین بچے فوت ہوجانے کا تخمینہ ہے۔ اس طرح کی 57 فی صد اموات زچگی کے مسائل میں پیش آتی ہیں، جو ولادت کے ابتدائی 28 یوم کی مدت ہے۔ اور ایسی اموات کی بڑی وجوہات قبل از وقت ولادت اور پیدائش کے وقت نومولود کا کم وزن ، زچگی کی پیچیدگیاں، پیدائش کے وقت سانس کا رُکنا اور وقت ِ پیدائش کی پیچیدگی ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ مابعد زچگی کی مدت میں پانچ سال کی عمر سے قبل ہونے والی اموات کے بڑے اسباب نمونیا اور اسہال (ڈائریا) ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے ایس ایم ایس پر مبنی الیکٹرانک ویکسین انٹلی جنس نٹ ورک (e-VIN) شروع کیا ہے تاکہ 4,476 کولڈ چین اسٹوریج پوائنٹس پر ویکسین کی دستیابی پر ہمہ وقت نظر رکھنے میں سہولت ہو۔ ذخیرہ اندوزی کے یہ مقامات تین ریاستوں اترپردیش، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے تمام 160 اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں، جو گلوبل الائنس فار ویکسینس اینڈ امیونائزیشن والے نظام صحت کو مضبوط کرنے کی مساعی کے تحت قائم ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ شیرخواروں کی شرح اموات 40 فی 1000 پیدائشیں جبکہ مابعد زچگی کی شرح اموات 28 ہے۔