ہندوستان سے بہتر کوئی ملک نہیں، ہندو سے بہتر کوئی پڑوسی نہیں

عامر خان کو بی جے پی کا جواب ، سی پی ایم اور دیگر نے فلم اداکار کی مدافعت کی
نئی دہلی ۔ 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سوپراسٹار عامر خان کو آج ملک میں عدم رواداری کے تعلق سے ریمارکس پر بی جے پی اور فلمی صنعت سے وابستہ بعض گوشوں سے تنقیدوں کا سامنا کرنا پرا۔ زعفرانی جماعت نے اس بیان کو کانگریس کی گہری سیاسی سازش قرار دیا جس کا مقصد ملک کا امیج متاثر کرنا ہے۔ عامر خان نے کل انڈین ایکسپریس کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ملک میں گذشتہ 6 تا 8 ماہ کے دوران عدم رواداری کے بڑھتے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ کرن (ان کی اہلیہ) اور وہ ساری زندگی ہندوستان میں رہیں گے، لیکن پہلی مرتبہ ان کی اہلیہ نے کہا تھا کہ کیا ہمیں ہندوستان چھوڑ کر چلے جانا چاہئے۔ انہیں اپنے بچوں کے بارے میں خوف لاحق ہے۔ کرن راؤ کو ہمارے اطراف و اکناف کے ماحول پر بھی اندیشے لاحق ہیں۔ واضح رہیکہ ’’انکریڈیبل انڈیا‘‘ کے سفیر کی حیثیت سے عامر خان سیاحت کو فروغ دینے کیلئے حکومت کی مہم چلا رہے ہیں۔

بی جے پی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے عامرخان کے اس بیان پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ عامر اور ان کی فیملی ہندوستان چھوڑ کر کس ملک کو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے بہتر کوئی اور ملک نہیں ہے اور ہندوستانی مسلمانوں کیلئے ہندوؤں سے بہتر کوئی پڑوسی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک اور یوروپ کے آج جو حالات ہیں، سب سے واضح ہے۔ آج ہر مقام پر عدم رواداری پائی جاتی ہے۔ سی پی ایم لیڈر سیتارام یچوری نے عامرخان کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ایسے تبصروں کا سنجیدگی سے نوٹ لینا چاہئے۔ سیتارام یچوری نے سلسلہ وار ٹوئیٹس میں لکھا کہ عامرخان نے شرکاء میں موجود وزراء کے ساتھ مختلف مسائل پر بات کی ہے۔ ان کی بات کو سنا جائے اور سچائی کی بناء دھمکیاں نہ دی جائے۔ کانگریس لیڈر اور اداکارہ خوشبو نے بھی عامرخان کی تائید کی۔