اسلام آباد 29 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان و پاکستان کے مابین تعطل کا شکار بات چیت کے احیاء کیلئے جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کریگا اور اس وقت تک انتظار کریگا جب تک ہندوستان تمام مسائل پر بات چیت کیلئے تیار نہیں ہوجاتا ۔ ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ۔ دفتر وزیر اعظم کے ذرائع کا یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا گیا کہ حکومت نے اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ تعطل کا شکار بات چیت کے احیاء کیلئے جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کیا جائیگا ۔ معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلہ میں ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ کل بات چیت ہوئی تھی ۔ میڈیا میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس وقت تک انتظار کریگا جب تک ہندوستان تمام مسائل پر بات چیت کیلئے تیار نہیں ہوجاتا ۔ نواز شریف نے عبدالباسط سے اس اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات معمول کے مطابق ہوں اور یہ تعلقات باہمی احترام اور علاقائی مساوات کی بنیاد پر ہوں ۔ پاکستان ‘ ہندوستان کو ایک اہم پڑوسی ملک سمجھتا ہے ۔ ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ معتمدین خارجہ بات چیت منسوخ کردی تھی جب عبدالباسط نے گذشتہ سال اگسٹ میں بات چیت سے قبل کشمیر کے علیحدگی پسند قائدین سے بات چیت کی تھی ۔ اخبار نے سینئر قومی سلامتی عہدیدار کے حوالے سے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ہندوستان سے سخت رویہ اختیار کیا جائے اور پاکستان میں دہشت گردی میں ہندوستان کے رول کو اٹھایا جائے ۔