ٹوکیو۔ 2 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کی مینو فیکچرنگ کے مرکز کی حیثیت سے خوب تشہیر کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج جاپانی سرمایہ کاری کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’’سرخ فیتے ‘‘ کا زمانہ اب ’’سرخ قالین‘‘ سے بدلا جاچکا ہے جس میں بڑی آسانی سے بزنس ہورہا ہے اور فراخدلانہ معاشی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ جاپان کی ٹریڈ پروموشن باڈی ’نکی اینڈ جٹرو ‘کے زیراہتمام بزنس سمپوزیم میں جاپانی سرمایہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے مودی نے ’ہندوستان میں تیار کردہ ‘ کے اپنے ویژن کے تعلق سے بات کی اور اپنی 100 روزہ پرانی حکومت کے فیصلوں کو بطور مثال پیش کیا، جس میں تجارت کو سہل بنانے کیلئے ماحول پیدا کیا گیاہے ۔ انھوں نے کہا کہ کوئی بھی دیگر ملک اس طرح کے مواقع پیش نہیں کرتا ہے جیسا ہندوستان میں ہوتا ہے ۔ جہاں یہ حقیقت ہے کہ جمہوریت کا دور دور ہے ۔حالات اور طلب معقول ہے ۔ مودی اپنے سفر کے چوتھے روز میں ہیں جب کہ ایک روز قبل انھوں نے اسی طرح کے ایک دیگر ایونٹ میں سرمایہ کاروں اور تاجرین کو مخاطب کیا تھا ۔ وزیراعظم ہند نے تجارتی قائدین سے کہا کہ ہندوستان میں سرمایہ مشغول کرتے ہوئے اپنی قسمت آزمائیں اور استدلال پیش کیا کہ وہ کم لاگتی مینوفیکچرنگ کے ذریعہ جہاں تک منافع کا معاملہ ہے کرشمے دکھاسکتے ہیں۔
انھوں نے استفسار کیا کہ مینوفیکچررس کو کیا چاہئے ؟ وہ کم لاگتی پراجکٹ چاہتے ہیں ۔ وہ نہیں چاہتے کہ غیرضروری اخراجات آئیں۔ انھیں سستا لیبر ، ہنرمند افرادی قوت ، کاروباری سہولت اور فراخدلانہ ماحول درکار ہوتا ہے ۔ ان تمام معاملوں میں ہندوستان معاشی طورپر کارکرد منزل ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان میں کئی کئی ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے ۔ الیکٹرانک مارکٹ بالخصوص موبائیل ہینڈسٹ کا شعبہ بہت بڑی مارکٹ ہے ۔ حکومت نے ہندوستان کے 125 کروڑ لوگوں کیلئے ڈیجیٹل استعمالات کو اپنے مشن میں شامل کرلیا ہے ۔ اس نکتہ پر بحث کرتے ہوئے کہ کیوں ہندوستان ایک زبردست موقع ہوسکتا ہے ، وزیراعظم ہند نے کہاکہ لگ بھگ 50 شہروں میں میٹرو کنسٹرکشن کے منصوبے اور قابل تجدید توانائی کا شعبہ بڑے مواقع کی راہ ہموار کرتا ہے ۔ ’’بھارت آپ کو مدعو کرنے کیلئے تیار ہے ‘‘ ۔ ہندوستان میں اشیاء تیار کیجئے ، چاہے آپ کو جو کچھ بھی بنانا ہو ، آپ کیلئے سہولیات دستیاب ہوجائیں گی ‘‘۔
ہند ۔ جاپان تعلقات میں عوام سے عوام روابط کی اہمیت
اس دوران وزیراعظم مودی نے ہندوستان اور جاپان کے درمیان قریبی تعلقات کیلئے عام لوگوں کی اہمیت کو اُجاگرکیا اور زور دیا کہ اس معاملہ میں فروغ کیلئے عوام سے عوام عظیم تر رابطہ جاری رہنا چاہئے ۔ انھوں نے نوجوان ایم پیز اور خواتین کی علحدہ پارلیمانی اسوسی ایشنس کی تشکیل کی تجویز رکھی ، جس کے علاوہ یہ بھی کہا کہ جاپان سے پارلیمانی وفود کو ہندوستان کے سفر میں دہلی کے علاوہ بھی دیگر شہروں کا دورہ کرنا چاہئے ۔ انھوں نے کہاکہ اس طرح کے اقدامات سے دونوں طرف کے عوام کو ایک دوسرے سے باہم میل ملاپ بڑھانے میں اور ایک دوسرے کو سمجھنے میں بڑی مدد ملے گی ۔