حیدرآباد۔24جون(سیاست نیوز) دنیا بھر میں ترسیل زر کا معاملہ ہندستان دیگر تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ چکا ہے اور 2017میں 69بلین ڈالر کی ترسیل زر کے بعد ہندوستان زرمبادلہ و ترسیل کے معاملہ میں سر فہرست مملکت بن چکا ہے۔ عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ہندستان میں سب سے زیادہ ترسیل زر کیرالہ سے ہورہی ہے اور 69بلین ڈالر کا 40فیصد حصہ اسی ایک ریاست کے ذریعہ ممکن ہونے لگا ہے۔ عالمی بینک کی اس رپورٹ کے مطابق ترسیل زر کے معاملہ میں ہندستان کو اہمیت حاصل ہونے کی بنیادی وجہ ہندوستانیوں کی نقل مکانی اور دیگر ممالک میں خدمات کی انجام دہی کے ذریعہ اپنے ملک آمدنی روانہ کرنا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق سال 2018 کے اب تک کے موصولہ اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آرہی ہے کہ 2018میں بھی ہندستان ہی ترسیل زر کے معاملہ میں سر فہرست مملکت برقرار رہے گا۔ 1991سے 2017کے دوران ہونے والے اس اضافہ کے سلسلہ میں عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مدت کے دوران ترسیل زر میں 22 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ 1991میں ترسیل زر کا جائزہ لیا جائے تو ہندستان میں 3بلین بیرونی زر مبادلہ پہنچا کرتا تھا جو کہ اب 22گنا بڑھ چکا ہے۔ ہندوستان پہنچ رہی اس دولت کو عالمی بینک نے حیرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پہنچنے والی اس دولت اور شرح ترقی میں یکسانیت نظر نہیں آتی لیکن ترسیل زر میں اضافہ ریکارڈ کیا جانا حیرت انگیز ہے۔ ہندوستان کی گھریلو شرح پیداوار میں گذشتہ 6برسوں کے دوران1.2 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی تھی لیکن سال 2017میں اس میں مزید گراوٹ ریکارڈ کی گئی جو کہ 2.8فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ گھریلو شرح پیداوار میں ریکارڈ کی جانے والی گراوٹ سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ آئندہ برس بھی ترسیل زر کے معاملہ میں ہندوستان دیگر ممالک چین‘ فلپائن‘ میکسیکو‘ نائجیریائ‘ مصر سے آگے ہی رہے گا۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق ترقی پذیر معیشتوں کے لئے آئندہ برس کے دوران حالات مزید بہتر ہوں گے اور تیل کی قیمتو ں میں ریکارڈ کیا جانے والا اضافہ خلیجی ممالک کے حق میں سود مند ثابت ہوگا ۔