ماسکو ۔ 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور روس نے آج فیصلہ کیا کہ فوجی تعلقات میں اضافہ کیا جائے گا اور کئی عرب امریکی ڈالر مالیتی سودا روسی S-400 ٹرائمپ میزائیل سسٹم تیار کرنے کیلئے کیا جائے گا اور امکانی طور پر دوسری نیوکلیئر آبدوز کشتی کے علاوہ دیگر سودے بھی طئے کئے جائیں گے۔ وزیردفاع منوہر پاریکر ہند ۔ روس بین حکومتی کمیشن برائے فوجی و ٹیکنیکی تعاون میں شرکت کیلئے روس کا دورہ کررہے ہیں۔ انہوں نے فوجی ٹیکنیکی تعاون معاہدہ پر وزیردفاع روس سرجی شوئیگو کے ساتھ دستخط کئے جبکہ ذرائع میزائیل سسٹم کے بارے میں بات چیت کے سلسلہ میں گہری خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہیکہ حکومت سے حکومت کا سودا مودے کے دورہ کے موقع پر طئے کیا جائے گا اور اس پر دستخط بھی ہوں گے۔ اگر ہندوستان اس سودے پر دستخط کرتا ہے تو یہ مشہور میزائیل سسٹم کا دوسرا خریدار ہوگا۔ قبل ازیں چین نے تین ارب امریکی ڈالر مالیتی سودا طئے کیا ہے۔ فضائی دفاعی نظام تین قسم کے میزائیلس داغنے کی صلاحیت رکھتا ہے جن کے ذریعہ کئی مرحلوں پر مشتمل دفاع تشکیل دیا جاسکتا ہے اور بیک وقت 36 اہداف پر نشانہ بنایا جاسکتا ہے جس میں دشمن کے اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے طیاروں، میزائیلس بلکہ ڈرون طیاروں کو بھی تباہ کیا جاسکتا ہے جس کا دائرہ عمل 400 کیلو میٹر ہے۔ ایک اور کلیدی منصوبہ روسی نیوکلیئر آبدوز کو لیز پر حاصل کرنے کا ہے۔ 2012ء میں ہندوستان نے 12 ہزار ٹن اکولہ معیار کی نیوکلیئر توانائی سے چلنے والی جنگجو آبدوز کشتی آئی این ایس چکرا 10 سال کی لیز پر حاصل کی تھی۔ دفاع کے ذرائع نے توثیق کی کہ بات چیت دوسری نیوکلیئر آبدوزلیز پر لینے کیلئے جاری ہے۔ وزیردفاع پاریکر نے مودی کے دورہ کے موقع پر طئے پانے والے معاہدہ کی راہ بھی ہموار کردی ہے۔