ہندوستان اور جرمنی کا دریاؤں کی صفائی میں تعاون

وزیراعظم نریندر مودی سے وزیر خارجہ جرمنی فرینک والٹر اسٹینمر کی ملاقات
نئی دہلی ۔ 8 ۔ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور جرمنی نے اتفاق کیا کہ مہارتوں کے فروغ ، کچرے کے انتظام اور دریاوں کی صفائی کے شعبوں میں تعاون کا ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ جرمنی فرینک والٹر اسٹینمر نے وزیراعظم نریندر مودی سے نئی دہلی میں ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’دونوں ممالک میں عظیم ہم آہنگی‘‘ ہے۔ ملاقات کے دوران انہوں نے جرمنی کی پرزور خواہش سے وزیراعظم نریندر مودی کو واقف کروایا کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں مزید توسیع کی جائے گی اور انہیں مزید گہرا بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے جرمنی کی نمایاں معاشی ترقی کی ستائش کی، جو اس ملک نے گزشتہ دس سال کے دوران کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور جرمنی جمہوری اقدار کے پابند ہیں اور اس اعتبار سے دونوں ممالک میں زبردست ہم آہنگی پائی جاتی ہے ۔ دونوں ممالک کی نئی نسل میں مہارتوں اور توانائی کے وسائل کی افراط ہے۔ پیداوار اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں دونوں ممالک میں تعاون کے ذریعہ صنعتی ترقی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی کی طاقت اور تجربہ مہارتوں کے فروغ میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ دونوں ممالک کو تعین مدت کے ساتھ ٹھوس منصوبہ بندی کرنی چاہئے ۔ تاکہ ہندوستانی نوجوانوں کو ملک کی اور عالمی ضروریات کی تکمیل کیلئے تربیت دی جانی چاہئے ۔ مودی نے صاف ستھری برقی توانائی ، کچرے کے انتظام ، گندے پانی کی صفائی اور دریاؤں کی صفائی میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ اس تعاون کیلئے ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، جو اگلے بین حکومتی مشاورتی اجلاس میں غور کیلئے پیش کیا جائے گا۔17 جولائی کو چانسلر جرمنی اینجلا میرکل کے ساتھ ٹیلیفون پر ثمر آور بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے نریندر مودی نے ہند۔جرمنی تعلقات سے ان کی وابستگی اور شخصی دلچسپی کی بھرپور ستائش کی۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان چانسلر جرمنی اینجلا میرکل کے دورہ ہند کا منتظر ہیں۔ 2015 ء میں بین حکومتی مشاورتی اجلاس کے اگلے مرحلہ کیلئے اینجلا میرکل ہندوستان کا دورہ کرنے والی ہیں۔جرمنی کے ہندوستان سے دیرینہ روابط رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان کے بعد جرمنی ہی یوروپ کا سب سے بڑا طاقتور ملک ہے اور اس نے ہندوستان کے کاز کی ہمیشہ تائید کی ہے۔ چنانچہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی نشست کیلئے بھی جرمنی نے ہندوستان کی تائید کی ہے۔