ہندوستان ،پاکستان سے اچھے تعلقات کا خواہاں

نئی دہلی 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ سشما سوراج نے آج کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی، وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے واضح الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ دونوں ممالک کی بات چیت سے پہلے ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ اُنھوں نے پرزور انداز میں کہاکہ ہندوستان دونوں ممالک کے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور یہ تعلقات مؤثر اور کامیاب انداز میں اُسے صورت میں بہتر بنائے جاسکتے ہیں جب ہندوستان کے خلاف دہشت گردی بند کردی جائے۔ وہ اپنی وزارت کا جائزہ لینے کے بعد اُنھوں نے کہاکہ ہندوستان، پاکستان سے خواہش کرچکا ہے کہ 26 نومبر کے دہشت گرد حملے کے مقدمہ کی سماعت عاجلانہ بنیادوں پر کی جائے۔ اُنھوں نے کہاکہ کل مودی نے سارک قائدین کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا جو تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے ہندوستان کے دورے پر آئے ہوئے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ سارک اُس وقت تک دنیا میں اپنی شناخت قائم نہیں کرسکتا جب تک کہ باہمی مسائل کی یکسوئی نہ ہوجائے۔ اُنھوں نے کہاکہ سارک ایک مضبوط طاقت بن کر اُبھر سکتا ہے۔ بشرطیکہ قائدین باہمی مسائل کی یکسوئی کرلیں۔ ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہاکہ سری لنکا کے صدر مہندا راجہ پکسا کے ساتھ بات چیت میں نریندر مودی ہندوستانی ماہی گیروں کے مسئلہ کو بھی اُٹھا چکے ہیں۔ علاوہ ازیں ملک کی ٹامل برادری کی آرزوؤں اور اُمنگوں سے بھی صدر سری لنکا کو واقف کرواچکے ہیں۔ امریکہ کے ساتھ نئی حکومت کے رویہ کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے سشما سوراج نے کوئی وضاحت نہیں کی بلکہ صرف اتنا کہاکہ نریندر مودی اور صدر امریکہ بارک اوباما کی ٹیلیفون پر بات چیت ہوچکی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ وزیر خارجہ جان کیری سے تبادلہ خیال کریں گی جنھوں نے کل اُن سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جاپان کے ساتھ ہمارے مضبوط تجارتی تعلقات ہیں اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کی علیحدہ اہمیت ہے۔ دونوں کا تقابل نہیں کیا جاسکتا۔ پڑوسی ممالک سے تعلقات کے بارے میں اُنھوں نے کہاکہ ہندوستان تمام پڑوسی ممالک خاص طور پر پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ باہمی مذاکرات کے احیاء سے قبل پاکستان کی سرزمین سے ہند مخالف سرگرمیاں بند کرنے پر زور دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ دہشت گردی کو ہند ۔ پاک مذاکرات پر اثرانداز نہیں ہونا چاہئے۔