ہندوستان ،اصلاحات کے ذریعہ معیشت کو بہتر بنانے کا حامل ملک

چین کی کامیابی کی بنیادی وجہ سخت محنت اور جستجو،سومترا چودھری کا سی سی دیسائی میموریل لکچر
حیدرآباد۔/7نومبر، (سیاست نیوز) منصوبہ بندی کمیشن ، وزیر اعظم کی معاشی مشاورتی کونسل کے سابق رکن سومترا چودھری نے کہا ہے کہ ہندوستان معاشی اصلاحات اور پیداوار میں اضافہ کے ذریعہ ملک کی معیشت کو مزید بہتر بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مسٹر سومترا چودھری آج ایڈمنسٹریٹیو اسٹاف کالج آف انڈیا میں سی سی دیسائی میموریل لکچر دے رہے تھے۔ انہوں نے گزشتہ ایک دہے کے دوران ترقی پذیر ممالک میں معاشی ترقی کا تقابلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ چین نے ترقی پذیر ممالک کی صف سے نکل کر خود کو مختلف شعبوں میں خود مکتفی بنایا ہے اس کے لئے وہاں کی قیادت کی دوراندیشی اور پالیسیاں معاون ثابت ہوئیں۔ سومترا چودھری نے وزیر اعظم کی اکنامک اڈوائزری کونسل کے رکن کی حیثیت سے حکومت کو مختلف شعبوں میں تجاویز پیش کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کی کامیابی کا راز وہاں کی قیادت کا یہ نعرہ ہے کہ خود کو لو پروفائیل رکھیں اور سخت محنت کریں۔اسی جذبہ نے چین کو مختلف شعبوں میں دیگر ممالک میں سبقت عطا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے بشمول دیگر ترقی پذیر ممالک اگر اسی جذبہ کو اختیار کریں تو وہ بھی تیزی سے معاشی طور پر مستحکم ممالک کی صف میں شامل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء میں عالمی سطح پر معاشی انحطاط کی صورتحال کے بعد کئی ممالک کو اپنے معاشی موقف کو برقرار رکھنے کیلئے جدوجہد کرنی پڑی۔ چین، امریکہ اور ہندوستان نے اصلاحات و بہتر پالیسیوں کے ذریعہ اس صورتحال سے نمٹنے کی مساعی کی جس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہوئے ہیں۔ ان ممالک نے نہ صرف بحران کی صورتحال میں معاشی انحطاط پر قابو پایا بلکہ عالمی منڈی میں اپنی حصہ داری میں اضافہ کیا۔ سومترا چودھری نے کہا کہ ہندوستان اور چین عالمی سطح پر مختلف پیداواری اشیاء میں بڑی مارکٹ کا موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے معاشی استحکام کیلئے بنیادی سہولتوں کی فراہمی، بہتر تعلیم اور اصلاحات کو ناگزیر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں ہندوستان نے عوامی سطح پر بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں اہم رول ادا کیا ہے۔ تعلیم کے شعبہ میں کئے گئے سروے کے مطابق 2011-12میں ہندوستان کی شہری آبادی میں سیکنڈری ایجوکیشن میں مَردوں کی حصہ داری 41.6فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ خواتین میں یہ فیصد 34رہا۔ اسی مدت کے دوران دیہی علاقوں میں مَردوں میں سیکنڈری ایجوکیشن کا فیصد 20.4 ریکارڈ کیا گیا جبکہ خواتین کا فیصد 12.4رہا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں ہندوستان نے بتدریج اپنا موقف بہتر کیا ہے۔ درمیان میں تعلیم ترک کرنے کو ترقی کی راہ میں اہم رکاوٹ قرار دیتے ہوئے سومترا چودھری نے کہا کہ ہندوستان میں تعلیم ترک کرنے کے رجحان میں حالیہ عرصہ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومت نے ہر شخص کو تعلیم کی فراہمی کی جو اسکیمات شروع کی اس کے نتائج برآمد ہورہے ہیں، عوام میں بھی تعلیم کے حصول کا جذبہ فروغ پارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کے نوجوان اب مختلف شعبوں میں مہارت کے ذریعہ اچھے روزگار کی تلاش میں ہیں۔ مسٹر چودھری نے ماحولیات کے تحفظ کو بھی ترقی کیلئے اہم عنصر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جی ڈی پی میں چین کی حصہ داری دیگر ممالک کے مقابلہ بہتر ریکارڈ کی گئی ہے۔ 1980ء میں عالمی سطح پر جی ڈی پی میں چین کا 2.8فیصد تھا جو 2013میں بڑھ کر 12.7فیصد ہوگیا۔ اسی مدت میں ہندوستان نے 1.6فیصد سے 2.5 فیصد تک ترقی کی ہے۔ اِفراطِ زر میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 80تا 90کے دہے میں ہندوستان میں اِفراطِ زر کی شرح 9.5فیصد تھی جبکہ چین میں 7فیصد تھی تاہم 2013تک ہندوستان اِفراطِ زر کی شرح 7.1فیصد رہی جبکہ چین اسے 2.3فیصد تک گھٹانے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اصلاحات پر مزید توجہ کی ضرورت ہے اور ترقی پذیر ممالک میں ہندوستان مختلف شعبوں میں مزید بہتر مظاہرہ کرسکتا ہے۔ ایس ایم دتہ چیرمین کورٹ آف گورنرس ایڈمنسٹریٹیو اسٹاف کالج آف انڈیا نے مسٹر سومترا چودھری کا تعارف کرایا جبکہ ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر ایس کے راؤ نے خیرمقدم کیا۔