ہندوستانی ہائی کمشنر برائے نیوزی لینڈ کی واپس طلبی

ملبورن ؍ نئی دہلی ۔27 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی ہائی کمشنر متعینہ نیوزی لینڈ روی تھاپر کو ان الزامات کے بعد ہندوستان واپس طلب کرلیا گیا ہے کہ ان کی اہلیہ نے اسٹاف ممبر پر حملہ کیا تھا ۔ وزارت اُمور خارجہ نے بتایا کہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جارہی ہے ۔ وزارت نے گزشتہ ماہ نیوزی لینڈ کو بھیجی گئی ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر یہ کارروائی کی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ جس شخص پر حملہ کیا گیا وہ شیف تھا ۔ وہ ایک رات سفارتکار کی رہائش گاہ سے تقریباً 20 کیلومیٹر دور ویلنگٹن کے راستے پر ایک راہرو کو پڑا ہوا دکھائی دیا ااور اُس وقت اُس کی حالت انتہائی خراب تھی ۔ اُسے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں سے ویلنگٹن نائیٹ شلٹر میں اُس نے کئی رات گذارے ۔ اس شیف نے الزام عائد کیا کہ اُسے ایک غلام کی طرح رکھا گیا تھا اور ہائی کمشنر کی اہلیہ شرمیلا نے اُس پر حملہ کیا تھا ۔ وزارت اُمور خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے بتایا کہ یہ معاملہ 10 مئی کو سب سے پہلے وزارت کے علم میں لایا گیا اور ہمیں بتایا گیا تھاکہ ہائی کمیشن کے سرویس اسٹاف ممبرس میں سے ایک رکن لاپتہ ہے ۔ اس ضمن میں لاپتہ رکن کے بارے میں کسی طرح کے الزامات عائد نہیں کئے گئے تھے لیکن وزارت نے جب معاملے کی مزید تحقیقات کی تو حقائق سامنے آئے چنانچہ ہائی کمشنر کو واپس ہیڈکوارٹر طلب کیا جارہا ہے ۔ سروپ نے بتایا کہ ہائی کمیشن نے فوری نیوزی لینڈ پولیس اور دفتر خارجہ کو مطلع کیا ۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا کہ اسٹاف رکن نے 11 مئی کو خود پولیس سے رجوع ہوکر بعض مخصوص نوعیت کے الزامات عائد کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزارت اُمور خارجہ ایسے معاملات کا سخت نوٹ لیا کرتی ہے چنانچہ ایک ٹیم ہیڈکوارٹر سے نیوزی لینڈ روانہ کی گئی تاکہ آزادانہ تحقیقات کرتے ہوئے حقائق کا پتہ چلایا جاسکے ۔ اس دوران نیوزی لینڈ میڈیا میں بتایا گیا کہ 1983 بیاچ کے آئی ایس ایف آفیسر تھاپر آج ملک سے روانگی کیلئے تیار ہوچکے ہیں اور نیوزی لینڈ کی وزارت اُمور خارجہ و تجارت کو بھی ان کی روانگی کی اطلاع ہے ۔