ع3 عسکریت پسند ہلاک ، کابل ایرپورٹ کے قریب خودکش بم بردار کا حملہ ، کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی
کابل۔ 4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) صیانتی فوج اورعسکریت پسندوں کے درمیان ہندوستانی سفارت خانہ برائے افغانستان کے روبرو رات بھر ہولناک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس میں ہندوستانی سفارت خانہ میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 3 عسکریت پسند ہلاک کردیئے گئے۔ سرکاری ذرائع کے بموجب خصوصی لڑاکا یونٹس افغان نیشنل پولیس کو ہندوستانی سفارت خانہ کے باہر 3 نعشیں دستیاب ہوئیں۔ فوج نے دیگر تین جنگجوؤں میں سے کم از کم دو افراد کو گرفتار کرنے کی کارروائی شروع کردی ہے جو ایک پانچ منزلہ عمارت میں جو سفارت خانہ کے روبرو سڑک کے پار محصور ہیں۔ فوج کے بموجب افغان فوج کے ہیلی کاپٹرس عمارت کے اوپر پرواز کررہے ہیں اور انہوں نے عمارت کی چھت پر جس میں عسکریت پسند محصور ہیں، کمانڈوز کو اُتارا ہے اور لڑائی فیصلہ کن مرحلہ میں پہنچ رہی ہے۔ سرکاری عہدیداروں کے بموجب ہندوستانی قونصل پر کم از کم دو عسکریت پسندوں نے جو سفارت خانہ کی عمارت میں تقریباً 9:15 بجے شب زبردستی داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے، حملہ کرنے کی کوشش کی۔ باب الداخلہ پر تعینات آئی ٹی بی پی کے چوکیداروں نے اسے ناکام بنادیا۔ کم از کم 7 دستی بم جو راکٹ سے پھینکے جاتے ہیں، سفارت خانہ کی طرف داغے گئے، لیکن ان کا نشانہ چوک گیا۔ فائرنگ کا زبردست تبادلہ دونوں فریقین کے درمیان جاری رہا اور فوری بعد آئی ٹی بی پی پولیس کے سپاہیوں نے فائرنگ کی۔ سرکاری عہدیداروں کے بموجب پانچ منزلہ عمارت اور گلابی رنگ کی قونصل خانہ کی عمارت اور اس سے متصلہ سبز رنگ کی عمارت کو نقصان پہنچا جہاں سے دہشت گرد اب بھی فائرنگ کررہے ہیں۔ فائرنگ اور افغان فوج کے پورے علاقہ کے محاصرہ کے بعد آئی ٹی بی پی بھرپور چوکسی کی حالت میں ہے اور کسی بھی ناگہانی صورتِ حال کا سامنا کرنے تیار ہے۔ اسے افغان فوج کی قیادت میں دے دیا گیا ہے۔ قونصل خانہ کے ارکان عملہ اور سفارت کاروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔دریں اثناء ایک خودکش بم بردار نے بین الاقوامی ایرپورٹ جانے والی سڑک پر حملہ کیا۔ یہ کابل میں دہشت گرد حملوں کے سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔ تاحال کسی بھی گروپ نے اس بم حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ گزشتہ چار گھنٹے سے جنوبی مزار شریف شہر میں ہندوستانی قونصل خانے کا چار گھنٹے سے افغان فوج کی جانب سے محاصرہ جاری ہے جو عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ کو منطقی نتیجہ تک پہنچانا چاہتی ہے۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے کہا کہ ایک پیدل خودکش بم بردار نے اپنی خودکش جیاکٹ کو کابل ایرپورٹ کے قریب دھماکہ سے اُڑا دیا اس کا نشانہ غیرملکی فوجیوں کا قافلہ تھا جو اس علاقہ سے گذر رہا تھا۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ اس کے بارے میں واقف نہیں تھا۔