ہندوستانی مسلمانوں کو علامہ اقبال کے ’’شاہین‘‘ کی خصوصیات کو اپنانے کا مشورہ

دفتر سیاست میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے اسکالرشپ کا جلسہ، جناب زاہد علی خان کا خطاب

حیدرآباد ۔ 28 جنوری (سیاست نیوز) جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست نے یہاں محبوب حسین جگر ہال میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے اسکالر شپ جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو علامہ اقبال کے شاہین کے چار خصوصیات کو اپنانے کی ضرورت ہے، جس سے ترقی قدم چومے گی۔ اقبال نے شاہین کو آئیڈیل بنا کر پیش کیا اور جو چار اہم خصوصیات شاہین کی ہیں وہ تیز نگاہ جس سے حالات کا پتہ چلتا ہے۔ شاہین کی نظر بہت تیز ہوتی ہے۔ دوسری خصوصیت اونچی پرواز کوئی اور پرندہ میں اتنی اونچی اڑان کی صلاحیت نہیں۔ تیسری خصوصیت یہ ہیکہ شاہین اپنے لئے گھونسلہ نہیں بناتا بغیر گھونسلے کے زندگی بسر کرتا ہے۔ چوتھی نمایاں خصوصیت جو شاہین میں ہے وہ کسی اور جانور کا مارا ہوا شکار نہیں کھاتا بلکہ خود شکار کرتا ہے۔ اگر ان چار خصوصیات کو مسلمان سمجھے اور ان پر عمل کریں تو یہ دنیا کی معتبر ترین قوم بن جائے گی۔ انہوں نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آزادی ہندوستان کے 70 سال میں مسلمان زندگی کے ہر شعبہ میں پستی میں آگئے۔ آزادی سے قبل حیدرآباد  کے سکریٹریٹ میں 70 فیصد مسلم افسران تھے۔ آج بمشکل دو ، تین نظر آتے ہیں۔ ہمارے باغات تھے آج کچھ نہ رہا۔ اقبال کے  فلسفہ سے جو درس ملتا ہے اس میں زندگی کے ہر شعبہ میں ترقی کرنے کی راہیں ملتی ہیں۔ ادارہ سیاست کی جانب سے سال بھر میں 70 تا 80 لاکھ روپئے کی اسکالر شپ تقسیم کی جاتی ہے۔ پرانے شہر کی ایک لڑکی سلویٰ فاطمہ کو سیاست نے پائلٹ بنایا جو تین لائیٹس رکھتی ہے۔ اب ملٹی انجن اور ٹائپنگ ٹسٹ کیلئے حکومت تلنگانہ کے 35 لاکھ روپئے کی مالی امداد سے بحرین اور نیوزی لینڈ میں ٹریننگ حاصل کررہی ہے۔ اس کے علاوہ زاہد علی خان نے دو پرانے شہر کی لڑکیوں کو ٹرپل آئی ٹی میں داخلہ کیلئے ڈھائی لاکھ، تین لاکھ روپئے مالی امداد کا حوالہ دیا۔ مولانا رفیق احمد رشادی صدر پاپولر فرنٹ آف انڈیا سٹی حیدرآباد نے سوسائٹی کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ جناب عبدالوارث خان نیشنل سکریٹری سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، ڈاکٹر عبدالعلیم فلکی صدر سوشیو ریفارمر سوسائٹی اور قاضی مجیب الدین نے مخاطب کیا۔