ہندوستانی مسلمانوں پر مودی کے بیان کا وقت ’مشکوک‘

نئی دہلی ۔ 19 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کے اپنے امریکی دورہ سے قبل اس بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہ ہندوستانی مسلمان اپنے وطن کیلئے جئیں گے اور مریں گے، کانگریس نے آج تعجب ظاہر کیا کہ آیا بی جے پی اور اس کے دیگر قائدین اس خیال سے اتفاق کرتے ہیں۔ کانگریس نے یہ بھی جاننا چاہا کہ آیا ان کا بیان ان کے دل سے نکلنے والی سنجیدہ آواز کا عکاس ہے۔ پارٹی ترجمان سلمان خورشید نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’جو کچھ وزیراعظم نے کہا ہے اس کا خیرمقدم ہے اور اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوسکتا لیکن کیا انہوں نے اس مسئلہ پر اپنے رفقاء یوگی ادتیہ ناتھ، گری راج سنگھ اور امیت شاہ کو اعتماد میں لیا ہے

کیونکہ انہیں اکثر و بیشتر کچھ اور ہی کہتے سنا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بیان تو دیا ہے لیکن ہمیں یہ دیکھنا آیا ان کی پارٹی ان کے بیان کی تعمیل کرتی ہے‘‘۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ بریگیڈیر عثمان اور عبدالحمید جیسے شہیدوں نے اپنی شہادت کے ذریعہ اس ملک کیلئے اپنی محبت ظاہر کی، انہوں نے تعجب کیا کہ کیوں وزیراعظم نے یہ ریمارک امریکہ اور اپنے دورہ سے قبل کیا اور اپنی یوم آزادی تقریب میں لال قلعہ کی فصیل سے نہیں کیا۔ ’’مجھے کچھ تعجب ہے کہ وزیراعظم کو یہ کہنے کی ضرورت پڑی ہے۔ کوئی بھی یہ سوال نہیں اٹھا سکتا بلکہ بلاشبہ دریافت کرتا ہیکہ آیا یہ ان کے دل سے نکلنے والی مخلص آواز ہے۔ مجھے کچھ تعجب ہے کہ وزیراعظم کو یہ سمجھنے میں طویل وقت لگا ہے‘‘۔ کانگریس جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے بھی اس معاملہ میں مودی پر طنز کیا ہے۔