ہندوستانی طلباء کی واپسی کے مسئلہ کی یکسوئی پر زور

تعلیمی مستقبل کو خطرہ ، سرپرستوں میں بے چینی ، امریکی قونصل جنرل سے کے ٹی آر کی ملاقات
حیدرآباد۔ /5جنوری، ( سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے آج حیدرآباد میں امریکی کونسل جنرل مائیکل میلنس سے ملاقات کی اور امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے روانہ ہونے والے طلباء کے مسائل پر بات چیت کی۔ بیگم پیٹ میں واقع امریکی کونسلیٹ میں ہوئی اس ملاقات میں دونوں کے درمیان مختلف اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ حالیہ عرصہ میں امریکہ کی دو یونیورسٹیز میں داخلہ حاصل کرنے والے طلباء کو واپس کئے جانے اور بعض کو ایرپورٹ سے پرواز کی اجازت نہ دینے سے متعلق واقعات کا کے ٹی آر نے تذکرہ کیا اور اس مسئلہ کی یکسوئی کی خواہش کی۔ انہوں نے کونسل جنرل امریکہ سے درخواست کی کہ وہ امریکی عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے واضح ہدایات جاری کریں تاکہ طلباء اور ان کے سرپرستوں میں پائی جانے والی بے چینی دور ہوسکے۔ کے ٹی آر نے بتایا کہ اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے تلنگانہ حکومت اقدامات کررہی ہے اور وزیر خارجہ سشما سوراج کو مکتوب روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو مکمل جائز دستاویزات کے باوجود ہندوستان واپس کردیا گیا جس سے نہ صرف ان کا تعلیمی مستقبل خطرہ میں پڑ سکتا ہے بلکہ وہ معاشی بحران کا شکار ہوجائیں گے۔ کئی خاندانوں نے قرض حاصل کرتے ہوئے اپنے بچوں کو امریکہ روانہ کیا تھا۔اسی دوران امریکی کونسل جنرل مائیکل میلنس نے میڈیا کے نمائندوں سے غیررسمی بات چیت میں کہا کہ وہ اس مسئلہ کا سنجیدگی سے نوٹ لیں گے۔ انہوں نے طلباء اور ان کے سرپرستوں کی تشویش سے خود کو ہم آہنگ کیا اور کہا کہ اس بارے میں امریکی حکومت کو واقف کیا گیا ہے اور ان کے جواب کا انتظار ہے۔ انہوں نے یونیورسٹیز کے غیر مسلمہ ہونے اور جائز ویزے کے باوجود واپسی کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک امریکی حکومت اس مسئلہ پر وضاحت نہیں کرتی وہ کچھ بھی کہنے سے قاصر ہے۔