جھارکھنڈ قدرتی حسن ،دلکش نظاروں سے مالا مال ریاست
آبشار جنگلاتی علاقے ، ہل اسٹیشن اور ٹائیگر ریزور دیکھنے کے قابل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مارچ : ( محمد نعیم وجاہت ) : ریاست جھارکھنڈ ایک نوخیز ریاست ہے جس کی عمر صرف 18 سال ہے ۔ اس کے باجود قدرتی وسائل سے مالا مال یہ ریاست بڑی تیزی کے ساتھ ملک کے سرفہرست سیاحتی ریاستوں میں شامل ہوگئی ہے ۔ سالانہ 3 کروڑ ملکی سیاح اس ریاست کا دورہ کرتے ہیں ۔ اس طرح ملک کے سیاحوں کی تعداد کے معاملے میں جھارکھنڈ کو 9 واں مقام حاصل ہے ۔ حال ہی میں جھارکھنڈ میں کئے گئے معاشی سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریاست میں شرح نمو 8.83 فیصد ہے ۔ ریاست میں حکومت نے کاروبار کو آسان بنانے کے لیے کئی ایک اقدامات کئے ہیں ۔ عالمی بنک نے ہندوستان میں جن مقامات کو بزنس کے لیے موزوں قرار دیا ہے ۔ اس میں جھارکھنڈ کو 7 واں مقام حاصل ہوا ۔ حکومت جھارکھنڈ کا دعویٰ ہے کہ یہ ریاست ہندوستان کی تیزی سے ترقی کرتی ٹراویل اور ٹورازم مارکٹ ہے ۔ جس نے مختصر عرصے میں خود کو ریل ۔ روڈ اور فضائی لحاظ سے اپنے آپ کو ہندوستان کے تمام شہروں سے جوڑ لیا ہے ۔ مشرقی ہند میں اس ریاست کو مستقبل کی رئیل مارکٹ بھی کہا جارہا ہے ۔ حال ہی میں 23 تا 25 مارچ تک رانچی میں جھارکھنڈ ٹراویل مارکٹ منعقد ہوئی ۔ جس میں ہندوستان بھر سے 175 سے زائد سفر و سیاحت کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیتوں نے شرکت کی جہاں تک جھارکھنڈ کے سیاحتی مقامات کا تعلق ہے اس ریاست میں بے شمار قدیم منادر موجود ہیں ۔ ہندو یاتراؤں کی کثیر تعداد ان مذہبی سیاحت کے لیے جھارکھنڈ کا دورہ کرتی ہیں ۔ اس ریاست میں کئی ہل اسٹیشن ، آبشار ، ہرن ، شیر ، ببر اور ہاتھیوں کے مخصوص جنگلات ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہیں ۔ ان میں فن کیسل راتو ، برساڈئیر پارک ( ہرن پارک ) ، پنچ گاگ آبشار ، ایرنی آبشار ، راک گارڈن ، ٹائیگر ہل ، سائنس سٹی ، بائیو ڈائیورسٹی پارک ، جونہا آبشار ، تینوگھاٹ ڈیم ، ستیاآبشار ، ہندرو آبشار ، اسٹیٹ میوزیم برسا منڈا زوالوجیکل پارک ، داسم آبشار وغیرہ جیسے سیاحتی مقامات ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتے ہیں ۔ جھارکھنڈ اپنے قبائلی سیاحت ، ہینڈی کرافٹس ، جنگلاتی حیات سے متعلق تفریحی مقامات اور منفرد تہذیب و تمدن کے لیے بھی شہرت رکھتا ہے ۔ جھارکھنڈ کے قبائلوں کی جانب سے تیار کئے جانے والے پارچہ جات کو کافی اہمیت حاصل ہے ۔ ریاست جھارکھنڈ کے سیاحتی مقامات حسین نظارے خوبصورت منادر ، قدرتی وسائل کے باعث اسے ہندوستان کا پوشیدہ زیور بھی کہا جاتا ہے ۔ جھارکھنڈ کو جہاں اس کے خوبصورت اور سرسبز جنگلات سے جانا جاتا ہے ۔ وہی انسان کو خدا کی مہربانی انعامات و احسانات کا احساس دلانے والے آبشاروں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے ۔ اس ریاست میں جہاں مختلف انواع اقسام کے نوادرات پائے جاتے ہیں ۔ وہیں قسم قسم کے چرند ، پرند ، شجر عقل انسانی کو حیران کردیتے ہیں ۔ جھارکھنڈ کا ٹائیگر ریزور اپنی مثال آپ ہے ۔ بیٹلانیشنل پارک ، ہزاری باغ ، وائیلڈ لائف سنچورین ، سیاحوں کی عیر معمولی منزلیں ہیں ۔ جھارکھنڈ کو پرندوں کا نظارہ کرنے کے شوقین مرد و خواتین کی جنت بھی کہا جاتا ہے ۔ اس کے آبی ذخیرے سیاحوں کو مایوس نہیں کرتے ۔ سورج کی کرنیں جب ان آبی ذخیروں پر پڑتی ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ ان سے نئی امیدیں پیدا ہوتی ہیں ۔ رات میں ستاروں سے بھرا آسمان دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے اور جہاں تک پہاڑوں کا معاملہ ہے ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سمندروں میں پانی کی لہروں کی طرح آگے بڑھ رہے ہیں ۔ حکومت جھارکھنڈ حسین دلکش نظاروں کو دنیا کے سامنے متعارف کرانے کے لیے فلموں کی شوٹنگ پر سبسیڈی فراہم کررہی ہے اور عالمی شہرت یافتہ کرکٹر مہیندر سنگھ دھونی کو جھارکھنڈ کا برانڈ ایمبسیڈر بنانے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔۔