ہندوستان، ڈبلیو ٹی او سے دوبارہ وابستگی کیلئے تیار

نئی دہلی۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج کہا کہ وہ ستمبر میں عالمی تجارتی تنظیم کے ارکان کے ساتھ دوبارہ وابستگی کے لئے تیار ہے۔ جنیوا میں ڈبلیو ٹی او مذاکرات غذائی سلامتی کے موضوع پر تعطل کا شکار ہوئے تھے، ہندوستان اس موقف پر صد فیصد اٹل رہے گا۔ ستمبر میں ڈبلیو ٹی او کی رکنیت کھلنے والی ہے۔ ہندوستان اس کی رکنیت حاصل کرنے کے لئے شروع ہی سے تیار رہے گا، تاہم یہ وضاحت کی جا رہی ہے کہ غذائی سلامتی اور تجارتی سہولیات معاہدے پر ہندوستان اپنے موقف پر صد فیصد اٹل رہے گا۔ حکومت ہند کے اعلی سطحی ذرائع نے یہ بات بتائی۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان چاہتا ہے کہ تجارتی سہولیات معاہدہ اور غذائی سلامتی مسائل کو مل جل کر حل کرنا چاہئے۔

عالمی تجارتی تنظیم یکم ستمبر سے اپنے کام کا آغاز کرے گی۔ معتمد کامرس راجیو کھیر نے کہا کہ ہم ڈبلیو ٹی او میں اپنے دیگر رکن دوستوں کی تائید کے متمنی ہیں۔ اس سلسلے میں ہم دوبارہ بات چیت شروع کریں گے۔ اسی دوران ڈبلیو ٹی او مذاکرات کی ناکامی کے لئے ہندوستان کو امریکہ کی جانب سے مورد الزام ٹھہرانے کے پس منظر میں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو یہ سمجھنا چاہئے کہ ترقی پزیر ممالک میں غربت کے چیلنجس سے نمٹنے اور ان کی حکومتوں کی ذمہ داریاں زیادہ ہوتی ہیں۔ نریندر مودی کے اس پیام سے امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کو واقف کروایا گیا۔ معتمد کامرس پینی پریٹسکر نے جان کیری سے ملاقات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا پیام پہنچایا ہے۔ پی ایم او کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا ہے کہ ترقی پزیر ملکوں کے تقاضوں اور مجبوریوں کو سمجھیں۔ یہ ملاقات ہندوستان کے اختیار کردہ سخت موقف کے تناظر میں ہوئی ہے۔