ہم ایران نیوکلیئر معاہدہ کا ہر حال میں تحفظ کریں گے

 امریکہ کی دستبرداری پر اقوام متحدہ، چین، فرانس، برطانیہ اور
        جرمنی کا شدید ردعمل، معاہدے سے مربوط رہنے کا عزم
 امریکہ کی حلیف ممالک سے مسلسل مشاورت: قومی سلامتی مشیرجان بولٹن
واشنگٹن/لندن/بیجنگ/اقوام متحدہ۔ 9 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی من مانی کرتے ہوئے ایران کے نیوکلیئر معاہدہ سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ انہیں اب ا پنے حلیف ممالک بشمول برطانیہ، فرانس، جرمنی اور کینیڈا کی جانب سے شدید تشویش کے علاوہ مذمت کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وزیراعظم برطانیہ تھریسا مے نے کہا کہ ہمیں اس بات کا بیحد افسوس ہے کہ امریکہ جوائنٹ کمپریہنسیو پلان آف ایکشن سے علیحدہ ہوگیا ہے۔ تھریسا مے کے علاوہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور صدر فرانس ایمانیول میکرون نے بھی ان ہی خیالات کا اظہار کیا۔ امریکہ کی دستبرداری کے باوجود دیگر ممالک نے عزم کر رکھا ہے کہ وہ جے سی پی او اے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ دریں اثناء ٹرمپ نے کے قومی سلامتی مشیر جان بولٹن نے کہا کہ امریکہ اس سلسلہ میں اپنے حلیفوں سے مسلسل مشاورت کررہا ہے۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے بھی امریکہ کے ایران نیوکلیئر معاہدہ سے دستبرداری کے بعد شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس معاہدہ سے وابستہ دیگر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ ہر حالت میں اس معاہدہ کو برقرار رکھتے ہوئے اس کا تحفظ کریں۔ امریکہ کی دستبرداری سے دیگر ممالک نے اپنا موقف تبدیل نہیں کیا ہے۔ یہ الفاظ دیگر امریکہ خود اپنے آپ کو یکا و تنہا کرنا چاہتا ہے۔ اس معاہدہ کے ایک اور دستخط کنندہ ملک چین نے بھی صدر ٹرمپ کے ایران نیوکلیئر معاہدہ سے دستبرداری پر تعجب کا اظہار کیا ۔