آدھار کا نام استعمال کرنے پر فیملی اور دوستوں کی شناخت میں آسانی ہوگی ، فیس بُک کی وضاحت
نئی دہلی 28 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) فیس بُک نے ادعا کیا ہے کہ اِس کا آدھار کے ساتھ تال میل یا اِس کے ذریعہ شناخت کی توثیق کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں اور وہ سوشیل میڈیا کے اکاؤنٹس کو 12 ہندسی بائیو میٹرک شناختی نمبر کے ساتھ نہیں جوڑ رہا ہے۔ یہ وضاحت ایسی رپورٹس کے جواب میں سامنے آئی ہے جس میں اشارہ کیا گیا کہ فیس بُک ایک ٹسٹ میں مصروف ہے جس کے تحت وہ عوام سے آدھار معلومات پوچھ رہے ہیں جب وہ کوئی فیس بُک اکاؤنٹ بناتے ہیں۔ فیس بُک نے وضاحت کی کہ یہ ٹسٹ جو اب مکمل ہوچکا ہے، اِس میں اضافی متن کے ذریعہ استعمال کنندگان کو وضاحت کی گئی ہے کہ اگر وہ آدھار میں درج نام استعمال کرتے ہیں تو اِس سے اُن کی فیملی اور دوست احباب کی شناخت کرنے میں آسانی ہوگی۔ فیس بُک نے ایک بلاگ پوسٹ میں نشاندہی کی کہ ہم آدھار ڈاٹا وصول نہیں کررہے ہیں اور لوگوں کو ضروری نہیں کہ فیس بُک میں شامل ہوتے وقت اپنا آدھار والا نام پیش کریں۔ فیس بُک نے کہاکہ اُن کے ٹسٹ کا مقصد استعمال کنندگان کو یہ سمجھنے میں مدد کرنا رہا کہ فیس بُک کے ساتھ کس طرح جڑا جائے جب وہ اپنے حقیقی نام کو استعمال کریں اور اپنے دوستوں اور فیملی کے ساتھ مربوط ہونا چاہیں۔ فیس بُک کے اِس اقدام کو اِس سوشیل پلیٹ فارم پر فرضی اکاؤنٹس کی بڑھتی تعداد کو روکنے کے لئے کمپنی کی کوششوں کا حصہ سمجھا جارہا ہے۔ تاہم فیس بُک نے اِس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔