پاکستان سے متعلق بیانات میں زبردست ترمیم ‘امریکہ ۔پاک تعلقات کے نشیب و فراز کا انکشاف
واشنگٹن۔31جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کی سفیر برائے اقوام متحدہ ملیحہ لودھی نے اوباما انتظامیہ اور اس دور کے سربراہ فوج جنرل اشفاق کیانی کے درمیان قاصد کا کام کیا ۔ ہلاری کلنٹن کی تازہ ترین انکشاف شدہ ای میلس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ تاہم ملیحہ لودھی نے جنرل کیانی کی ایماء پر وزارت خارجہ کو جو پیغام پہنچایا تھا اسے حذف کردیا گیا ہے ۔ 21جنوری 2011ء کو اُس وقت کے سینئر مشیر برائے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان اور پاکستان کو ایک ٹیلیفون کال وصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ سابق سفیر پاکستان برائے امریکہ و برطانیہ ملیحہ لودھی لندن میں ہیں ۔ انہوں نے جنرل کیانی کا پیغام دفتر خارجہ تک پہنچایا ۔ انہوں نے کیانی کا پیغام جو ملیحہ لودھی کے ذریعہ روانہ کیا گیا تھا اور دو پیراگراف پر مشتمل تھا پڑھ کر سنایا ‘ جو ملیحہ لودھی کے ذریعہ اس وقت کی وزیر خارجہ ہلاری کلنٹن کو روانہ کیا گیا تھا ۔
ملیحہ لودھی نے 30جنوری کو دریافت کیا کہ کیا یہ پیغام تحریری طور پر پہنچایا جائے اس سے سے تین قبل امریکی سفارت کار ریمنڈ ڈیوس کو لاہور میں دو پاکستانیوں کے قتل میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ اس واقعہ سے فوری طور پر امریکہ ۔ پاکستان تعلقات میں بحران پیدا ہوا تھا ۔ ہلاری کلنٹن نے اپنے قریبی بااعتماد ساتھی لارن سی جیلوٹی کے ذریعہ اس موضوع پر ای میل روانہ کیا جس میں کہا گیا تھا کہ براہ کرم تحریری پیغام روانہ کیا جائے ۔ یہ کیانی کے بارے میں پاکستان سے تازہ ترین پیغام تھا ۔ جمعہ کے دن محکمہ خارجہ نے تقریباً ایک ہزار صفحات پر مشتمل ای میل جو ہلاری کلنٹن نے بحیثیت وزیر خارجہ امریکہ روانہ کئے تھے‘ جاری کئے ۔ انہوں نے اس کے دوران ایک خانگی ای میل اور خانگی سرور استعمال کیا تھا ۔ ای میلس مرحلہ وار طریقہ پر امریکی عدالت کی ہدایت کے مطابق جاری کئے جارہی ہیں ۔ ای میلس کے بیشتر حصہ پاکستان سے متعلق ہیں اور ان میں زبردست ترمیم کی گئی ہے ۔فون پر کلنٹن کو اُس وقت کی وزیر خارجہ پاکستان حنا ربانی کھر نے 3جولائی 2012ء کو جو پیغام روانہ کیا تھا اس کا پورا متن بھی موجود نہیں ہے ۔ ہلاری کلنٹن نے اپنے ایک ای میل کے ذریعہ کہا تھا کہ وہ ایک بار پھر گذشتہ یکم نومبر کو صلالہ میں سانحہ پر گہرے افسوس کا اظہار کرتی ہیں اور پاکستانی فوجیوں کے جن کی جانیں ضائع ہوگئیں سوگوار ارکان خاندان کو تعزیت پیش کرتی ہیں۔ وزیر خارجہ کھر اور میں تسلیم کرتے ہیں کہ غلطیاں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی فوجیوں کی جانیں ضائع ہوئی ہیں ۔ پاکستانی فوج کو جو نقصانات پہنچے اس کیلئے ہمیں افسوس ہے ‘ ہم پاکستان اور افغانستان کے ساتھ آئندہ ایسے واقعات کے انسداد کے پابند ہیں ۔ہلاری کلنٹن نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات پائیدار ‘ دفاع پر مبنی اور محتاط طور پر وضاحت کردہ ہونے چاہیئے جس سے دونوں ممالک اور پورے علاقہ کی صیانت اور خوشحالی میں اضافہ ہوتا ہو ۔