ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو مکہ مسجد ملازمین کی تنخواہوں کی اجرائی کا تیقن

سکریٹری فینانس کے ساتھ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کے جائزہ اجلاس میں ہدایت
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جون (سیاست نیوز) سکریٹری محکمہ فینانس تلنگانہ کے رام کرشنا راؤ نے تیقن دیا کہ مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کی تنخواہوں اور نگہداشت سے متعلق بجٹ کی اجرائی میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو تنخواہوں سے متعلق بجٹ بروقت جاری کرنے سے بھی اتفاق کیا۔ مکہ مسجد کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے آج سکریٹری فینانس کے ساتھ اجلاس منعقد کیا اور بجٹ کی اجرائی میں حائل دشواریوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ سکریٹری نے یقین دلایا کہ وہ دونوں مساجد کے مینٹننس اور تنخواہوں سے متعلق درکار ماہانہ 6 لاکھ روپئے کی اجرائی کو یقینی بنائیںگے اور سکریٹری اقلیتی بہبود کے ساتھ اجلاس میں طریقہ کار کو قطعیت دی جائے گی ۔ واضح رہے کہ حکومت کی ہدایت کے باوجود ابھی تک دونوں مساجد کے ملازمین کی ماہِ مئی کی تنخواہ جاری نہیں کی گئی۔ بجٹ کی عدم اجرائی کا بہانہ بناتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیدار خاموشی اختیار کئے ہوئے تھے۔ گزشتہ دنوں حکومت نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کو تحریری طور پر ہدایت دی کہ وہ تنخواہوں کی ادائیگی کے سلسلہ میں 18 لاکھ روپئے بطور قرض ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسر حیدرآباد کے پاس محفوظ کریں لیکن آج تک بھی کارپوریشن نے یہ رقم جاری نہیں کی۔ بتایا جاتا ہے کہ کارپوریشن میں رقم موجود نہ ہونے کا بہانہ بنایا گیا جس پر حکومت نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ کارپوریشن کے عہدیداروں کا کہناہے کہ آندھراپردیش کے عہدیدار ان کے حصہ کی رقم جاری کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ بہرحال حکومت اور اقلیتی فینانس کارپوریشن کے درمیان جاری عدم تعاون کا خمیازہ مکہ مسجد کے ملازمین کو تنخواہوں سے محرومی کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔