ہر بس حادثہ کیلئے ڈرائیور ذمہ دار

پہلے معطلی بعد تحقیقات، قصوروار ہونے پر برطرفی
حیدرآباد 11 ستمبر (سیاست نیوز) سڑک حادثوں کا بغور جائزہ لینے سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر جان لیوا حادثے آر ٹی سی بسوں کی ٹکر سے ہورہے ہیں اور تلنگانہ میں ایسے حادثوں میں اسٹیٹ آر ٹی سی کے ڈرائیورس کے خلاف کیس درج کئے گئے ہیں۔ سال 2015-16 ء میں 827 حادثات آر ٹی سی بسوں کی ٹکر سے ہوئے ہیں۔ ان حادثات میں 402 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ آر ٹی سی بس ڈرائیورس کے خلاف پولیس نے کیس درج کئے ہیں۔ بتایا گیا کہ حادثہ کے فوری بعد آر ٹی سی بس ڈرائیور کو معطل کردیا جاتا ہے۔ اگر یہ ثابت ہوجائے کہ حادثہ ڈرائیور کی غلطی کی وجہ سے ہوا ہے تو اسے ملازمت سے برخواست کردیا جاتا ہے۔ آر ٹی سی کے ایک عہدیدار نے کہاکہ حادثہ کے لئے بس ڈرائیور کا قصور نہ ہو تب بھی پولیس ڈرائیورس کے خلاف ایف آئی آر فائیل کرتی ہے۔ پولیس یہ اقدام مہلوک کے ورثاء کو آر ٹی سی سے معاوضہ دلانے کے لئے کرتی ہے۔ آر ٹی سی ہر سال متاثرین کو 50 کروڑ روپئے معاوضہ ادا کررہی ہے۔ ایک ریٹائرڈ پولیس عہدیدار وینکٹ ریڈی نے جو اب حادثات کے تحقیقاتی عہدیدار کی حیثیت سے تلنگانہ آر ٹی سی کی مدد کررہے ہیں، کہاکہ ہم نے اب تک یہی دیکھا ہے کہ حادثہ کے لئے بس ڈرائیور کی غلطی ہو یا نہ ہو ڈرائیور کے خلاف ہی پولیس ایف آئی آر درج کرتی ہے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ٹریفک سائبرآباد رنگناتھ نے کہاکہ یہ بات ایک حد تک سچ ہے کہ جزوی غلطی پر بھی کیس ڈرائیور کے خلاف ہی بُک ہوتا ہے لیکن جس راستہ پر گاڑی چلائی جارہی ہے آر ٹی سی بس ڈرائیور ہی اس کا ذمہ دار ہوگا۔ منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ آر ٹی سی جی وی رمنا راؤ نے کہاکہ اگر محکمہ جاتی تحقیقات میں ڈرائیور قصوروار پایا جائے تو ڈرائیور کو اپنا کیس خود ہی لڑنا پڑتا ہے۔