ہجومی تشدد کے واقعات انتظامیہ کی ناکامی کا نتیجہ ‘ بے قصور افراد فوت

سیاسی فائدہ حاصل کرنے واقعات کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے ۔ شفیق الرحمن مہاجر و ایڈوکیٹ راگھوناتھ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔26جون (سیاست نیوز)نیشنل فیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے بین الاقوامی ’یوم مخالف تشدد‘ کے موقع پر ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں ہجومی تشدد کی روک تھام میںمتعلقہ حکومتوں کی ناکامیو ںکو تنقیدکانشانہ بنایا۔ آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز قانون داں شفیق رحمن مہاجر نے کہاکہ پچھلے چار سالوں میںپیش آئے ہجومی تشدد کے واقعات میں بے قصور لوگوں کی جان گئی ہے یہ دراصل انتظامیہ کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ انہو ںنے کہا کہ ہجومی تشدد کے طریقہ کار او سفاکیت سوچ پر منحصر ہے اور جس انداز میںیہ واقعات انجام دئے جارہے ہیں اور خاطیوں کے تئیں انتظامیہ کی نرمی سے ظاہر ہے کہ اس میںراست طور پر انتظامیہ ملوث ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہجومی تشدد کے ذمہ داران انتظامیہ پر برسراقتدار جماعت کا وہ کام انجام دے رہے ہیںجس کواگر حکمران جماعت راست انجام دیتی ہے تو اس کوبدنامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا عوام کا استعمال اس گھنائونہ جرم کیلئے کیا جارہا ہے تاکہ خاطیو ںکے خلاف نرم رویہ اختیار کرکے بڑے پیمانے پر اس طرح کے واقعات کو بڑھاوا دیا جاسکے۔ جنا ب مہاجر نے کہاکہ انسانی حقوق کیلئے سرگرم عمل بین الاقوامی ادارے نے ہجومی تشدد کے واقعات کی جانچ کیلئے ہندوستان کادورہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا مگر حکومت نے انہیں ویزا دینے سے انکار کردیا ۔ حکومت کے اس عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہجومی تشدد کے واقعات میں بالواسطہ انتظامیہ مبینہ طور پر ملوث ہے۔انہوں نے کہاکہ اکثریتی او راقلیتی طبقے کے درمیان نفرت کا استعمال دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے مقصد سے ہورہا ہے۔سیول لبرٹیزکمیٹی کے نائب صدر ایڈوکیٹ راگھوناتھ نے ملک کے موجود ہ حالات کوغیرمعلنہ ایمرجنسی سے تعبیر کیا۔انہوں نے کہاکہ گائے کے نام پر اقلیتوں کے ساتھ بدسلوکی اور انہیںجان سے مارنے کا سلسلہ عام بات بن گیا ہے۔ انہو ںنے کہا کہ دل دہلادینے والے واقعات سامنے آرہے ہیںمگر متعلقہ حکومتیںان واقعات پر موثر انداز کی کاروائی سے قاصر ہیں۔ مسٹر راگھوناتھ نے کہاکہ سارے ملک میںدلت او رمسلمان ہجومی تشدد کاشکار ہیں۔ دلت اور مسلمانو ں کودوسرے درجہ کا شہری بنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ سیول سوسائٹی‘ عدلیہ‘ ذرائع ابلاغ اور سیاست دوحصوں میںبانٹ دئے گئے ہیں۔ ہجومی تشدد جمہوری اقدار پر بھاری پڑرہا ہے ۔ حکومتیں خاطیوں کے ساتھ جانبداری اختیار کئے ہوئے ہیں۔ مسلمانوں کو دہشت گرد او ردلتوں کو مائوسٹ کے طور پر نشانہ بنایاجارہا ہے۔ انہو ںنے کہاکہ تلنگانہ بھی کچھ محفوظ نہیںہے۔انہو ںنے کہا کہ حالیہ دنوں میںڈی ایس یو سے تعلق رکھنے والے تین طلبہ کومائوسٹوں سے روابط کے الزام میںگرفتار کرکے ان پر تھرڈ ڈگری کا استعمال کیاگیا ہے۔ انہو ںنے آلیر انکاونٹر کا بھی حوالہ دیا۔انہو ںنے کہاکہ ہجومی تشدد کی روک تھام ہی ہندوستان کے جمہوری اقدا ر کے تحفظ میںمدد گار ثابت ہوگی۔ ایڈوکیٹ شکیل رکن این سی ایچ آر او نے تنظیمی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ہجومی تشدد کے خلاف قومی سطح پر جدوجہد کو وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔پی ایف ائی قائد احد نے او ردلتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی۔