ہانگ کانگ۔ 28؍ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کے علمبردار کارکنوں نے کئی دنوں تک اجتماعی سیول نافرمانی کی دھمکیاں دینے کے بعد آج رائے دہی میں اصلاحات پر حکومت چین کی تحدیدات کو چیلنج کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر احتجاج کا آغاز کردیا۔ مقامی سیول قائدین کے لاکھوں افراد پر مشتمل ایک ہجوم نے کل آدھی رات کو اپنے حامی احتجاجی طلبہ کے ساتھ ایک سرکاری عمارت کے احاطہ میں احتجاج کیا جس پر کالی مرچ کا اِسپرے کرنے والے ملازمین پولیس سے ان کی ہاتھاپائی ہوگئی۔
پولیس نے کم از کم 74 افراد کو گرفتار کرلیا جن میں سے چند کمسن لڑکے ہیں۔ ایک ہزار سے زیادہ پریشان حال احتجاجی جن میں سے بیشتر طلبہ تھے، سرکاری ہیڈکوارٹرس کے روبرو چہروں پر نقاب لگائے دھرنا دیتے رہے۔ زیادہ بے چین طلبہ اتوار کی صبح ان کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوگئے اور اپنے ساتھیوں کو پولیس کارروائی سے خوفزدہ ہوکر فرار ہونے سے روکنے کی کوشش کرنے لگے۔