ملزم ڈاکٹر کو ایک سال کی سزائے قید اور 3 ہزار روپئے جرمانہ
تھانے۔2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) 42 سالہ ڈاکٹر جو کہ آئی سی یو مریض کے ساتھ زیادتی کا قصوروار پایا گیا، مقامی عدالت نے انہیں سزائے قید دی ہے۔ ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ آر جے پوار نے حالیہ ایک حکم میں علاقہ ملند کے ساکن ڈاکٹر جینت ایس جادھو کو قانون تعزیرات ہند کے دفعہ 354 کے تحت ایک سالہ قید بامشقت کی سزا سنائی ہے اور 3 ہزار روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ سرکاری وکیل جئے شری کورڈڈے نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ خاتون استھما (دمہ) کی مریض ہے اور 18 مئی 2013ء کو صحت بگڑنے پر بغرض علاج ہاسپٹل کے آئی سی یو میں شریک کروایا گیا جہاں پر ملزم ڈیوٹی پر متعین تھا۔ آئی سی یو میں دوسرے مریض بھی تھے اور ان کے بستروں کو پردوں سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔ تقریباً 3 بجے صبح نبض اور خون کا دبائو (بی پی) چیکنگ کرنے کے بہانے ملزم ڈاکٹر مریض کے بستر کے قریب آیا اور بدسلوکی شروع کردی اور جب مریض نے مزاحمت کی تو ان کے ہاتھ پر بوسے لے کر چلا گیا۔ استغاثہ کے بموجب ایک گھنٹہ بعد ملزم دوبارہ آکر قابل اعتراض حرکتیں کرنے لگا۔ خاتون نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے شوہر اور بچوں کو دی اور ہاسپٹل کے انتظامیہ سے گزارش کی کہ ملزم ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن کوئی کارروائی نہ کرنے پر خاتون نے 21 مئی کو ہاسپٹل سے ڈسچارج ہونے کے بعد نویاڈا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی جس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ عدالت نے کہا کہ مجرم کی سنگین نوعیت کے پیش نظر ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے لہٰذا انہیں سزائے قید دی جاتی ہے۔