ہائی کورٹ کی جلد تقسیم اور معطل ججس کو فوری بحال کرنے کا مطالبہ

مرکزی وزیر قانون سے کانگریس قائدین محمد علی شبیر اور ارکان راجیہ سبھا کی ملاقات
حیدرآباد۔29 جون (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے دہلی میں مرکزی وزیر قانون مسٹر سدانند گوڑ سے ملاقات کرتے ہوئے جلد از جلد ہائی کورٹ تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا اور معطل کردہ ججس کو دوبارہ بحال کرنے پر زور دیا۔ مرکزی وزیرقانون سے ملاقات کے دوران کانگریس کے ارکان راجیہ سبھا مسٹر پی گووردھن ریڈی، مسٹر آنند بھاسکر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے خازن مسٹر جی نارائن ریڈی بھی موجود تھے۔ بعدازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے 2 سال کی تکمیل کے باوجود ہائی کورٹ کی تقسیم ہنوز عمل میں نہیں آئی ہے۔ ہائی کورٹ کی تقسیم سے قبل ہی ججس کے علاوہ دوسرے عہدوں پر تقررات کئے جارہے ہیں جس سے تلنگانہ کے ججس کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ ان ناانصافیوں کے خلاف وکلاء برادری لمبے عرصے سے احتجاج کررہے ہیں مگر ان کی آواز سنی نہیں جارہی ہے۔ احتجاج میں حصہ لینے اور تائید کرنے والے ججس کو معطل کرتے ہوئے وکلاء برادری میں مزید ناراضگی پیدا کردی گئی ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر اس پر فوری ردعمل کا اظہار کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کررہے ہیں۔ ہائی کورٹ کی تقسیم سے پہلے مرکزی حکومت کو منوانے اور پڑوسی ریاست آندھراپردیش کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو سے مذاکرات کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ اگر چیف منسٹر تلنگانہ اس مسئلہ پر صحیح موقف اختیار کرتے تو بہت پہلے ہائی کورٹ کی تقسیم عمل میں آجاتی۔ ٹی آر ایس حکومت اور چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر وکلاء کے احتجاج سے بھی سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ وکلاء کے احتجاج میں شدت پیدا ہورہی ہے۔ وکلاء کے علاوہ عدالتی عملہ بھی احتجاج میں شامل ہے۔ تاہم حکومت تلنگانہ کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے اور تازہ حالات سے واقف کرانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ صرف ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ نے مرکزی وزیر قانون سے ملاقات کرنے تک اکتفا کیا ہے۔ اگر ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ ہائی کورٹ کی تقسیم کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کے ایوانوں میں آواز اٹھاتے ہیں تو کانگریس پارٹی اس کی مکمل تائید و حمایت کرے گی۔

 

ہائی کورٹ ججس کی معطلی پر اظہار ناراضگی ، جیون ریڈی
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جون : ( این ایس ایس) : سینئیر کانگریس قائد ٹی جیون ریڈی نے کہا کہ ہائی کورٹ کے لیے یہ بات زیب نہیں دیتی کہ وہ احتجاج میں حصے لینے والے ججس کو معطل کردیں ۔ یہاں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کے سی آر کی جانب سے چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو کو چنڈی یگنم پروگرام میں شرکت کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ۔ انہوں نے ووٹ برائے نوٹ اور فون ٹیاپنگ کیس کو جس طرح سے خاموشی سے حل کرلیا گیا اسی طرح کیوں نہیں ہائی کورٹ کی تقسیم کے معاملہ کو حل کرلیا جاتا ۔ انہوں نے کے سی آر سے استفسار کیا کہ وہ اس بات کا جواب دیں ۔ کے سی آر ہائی کورٹ تقسیم معاملہ پر چندرا بابو سے کیوں بات نہیں کررہے ہیں ۔ کانگریس قائد نے مرکزی حکومت سے اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ ہائی کورٹ کی تقسیم تک ججس کی تقسیم کے عمل کو روک دیں ۔ انہوں نے رائے دی کہ ججس کا ان کی وطنیت کے حساب سے الاٹمنٹ کیا جائے ۔ انہوں نے کے سی آر سے کہا کہ وہ عوام کے احساسات کو ملحوظ رکھتے ہوئے کوئی کھیل کھیلنے کے بجائے ہائی کورٹ کی تقسیم مسئلہ پر مرکز سے اور چندرا بابو سے بات چیت کا آغاز کریں ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں تلگو ریاستوں کے چیف منسٹرس کے لیے یہ بات صحیح نہیں ہے کہ وہ ہائی کورٹ کی تقسیم کے عمل پر عوامی احساسات سے کھیلیں ۔۔