ہائیکورٹ کیا کوئی شادی منسوخ کرسکتا ہے ؟سپریم کورٹ میں 9 اکتوبر کو سماعت

نئی دہلی۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج کہا کہ وہ اس سوال کا جائزہ لے گا کہ آیا کیرالا ہائیکورٹ کسی مسلم شخص کی ہندو خاتون کے ساتھ شادی کو اپنے دائرہ کار کے تحت اختیار کو بروئے کار لاتے ہوئے منسوخ کرسکتا ہے؟ یہ شادی ہندو خاتون مشرف بہ اسلام ہونے کے بعد عمل میں آئی ہے۔ فاضل عدالت ،کیرالا کے ایک شخص کی دائر کردہ عرضی پر 9 اکتوبر کو سماعت کرے گا۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی بینچ نے کہا کہ دستور کے آرٹیکل 226 کا بغور جائزہ لیا جائے گا ۔