ہائیکورٹ نے مزید چار جوڈیشیل آفیسرس کو معطل کردیا آج ایڈوکیٹس کا مہادھرنا

حیدرآباد۔ 30 جون (این ایس ایس؍ سیاست نیوز) ججس اور ایڈوکیٹس کے احتجاج میں شدت کے دوران ہائیکورٹ نے آج مزید چار جوڈیشیل آفیسرس کو تادیبی بنیادوں پر معطل کردیا۔ ہائیکورٹ نے ججس اور ایڈوکیٹس کے احتجاج کا سنگین نوٹ لیتے ہوئے 11 لوور کورٹ ججس کو پہلے ہی معطل کردیا تھا۔ اس دوران تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے متحدہ آندھرا پردیش ہائیکورٹ کی فی الفور تقسیم عمل میں لانے کا مطالبہ کیا، بصورت دیگر ریاست تلنگانہ میں تمام ایڈوکیٹس اپنی جدوجہد میں شدت کا انتباہ دیا۔ تلنگانہ ایڈوکیٹس جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین نے بتایا کہ یکم جولائی کو صبح 10 بجے سے اندرا پارک کے پاس بڑے پیمانے پر تلنگانہ ایڈوکیٹس کی جانب سے مہا دھرنا پروگرام منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان قائدین نے تلنگانہ ریاست کیلئے مقرر کردہ آندھرائی ججس کو فوری طور پر واپس طلب کرنے، ہائیکورٹ کی جانب سے معطلی کردہ تلنگانہ کے تمام ججس کی معطلی کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ تلنگانہ ایڈوکیٹس جے اے سی قائدین نے بتایا کہ ریاست کے تمام اضلاع میں ایڈوکیٹس نے اپنی جدوجہد اور احتجاج میں زبردست شدت کرکے تمام عدالتوں کا بائیکاٹ کررہے ہیں جس سے عدالتوں میں کام زبردست متاثر ہورہا ہے۔ ان قائدین نے بتایا کہ مہا دھرنا پروگرام اندرا پارک کے پاس صبح 10 تا 5 بجے شام جاری رہے گا۔ اس مہا دھرنا پروگرام میں ریاست تلنگانہ کے تمام اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں ایڈوکیٹس شرکت کریں گے۔ جے اے سی قائدین نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین بھی اس دھرنا پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے احتجاجی ایڈوکیٹس کے ساتھ اپنی خیرسگالی کا مظاہرہ کریں گے۔