ہائیڈرو جنریشن پراجکٹس پر ہند۔ روس کی یادداشت مفاہمت پر دستخط

اونا 8 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) معاشی تعاون کے شعبہ میں ایک انتہائی اہم قدم اٹھاتے ہوئے روس کے راست سرمایہ کاری فنڈ (RDIF) نے آج ہندوستان کی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فینانس کمپنی (IDFC) کے ساتھ یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت ہائیڈرو جنریشن پراجکٹس کے لئے فنڈس فراہم کئے جائیں گے۔ دریں اثناء آر ڈی آئی ایف کے ڈائرکٹر کیریلی ڈیمتروف نے برکس بزنس کونسل اجلاس کے دوران بتایا کہ ان کی کمپنی نے برکس رکن ممالک میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ فنڈس استعمال کرے گا جو دراصل ان ممالک میں برکس بینک کے ساتھ سرمایہ کاری اور اکویٹی انفراسٹرکچر پراجکٹس کے شراکت دار ہوں گے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے کہاکہ پانچ ممالک سے پانچ فنڈس کے تحت یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے ہیں جن میں دی رشین ڈائرکٹ انویسٹمنٹ فنڈ، دی سلک روڈ فنڈ (چین)، وی آئی ڈی ایف سی (انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فینانس کمپنی) ہندوستان، دی ڈیولپمنٹ بینک آف ساؤتھ افریقہ اور دی برازیل بی ٹی جی پکچول فنڈ شامل ہیں۔ ہندوستان میں آئی ڈی ایف سی کے ساتھ ہائیڈرو جنریشن پراجکٹس پر تبادلہ خیال کیا گیا کیونکہ اس شعبہ میں روس کو مہارت حاصل ہے۔ روسی خبررساں ایجنسی تاس نے بھی ڈیمتروف کے بیان کے حوالہ سے یہ بات کہی۔ جہاں تک فارن ایکس چینج کا سوال ہے تو ہندوستان 100 بلین امریکی ڈالرس کے منجملہ 18 بلین ڈالرس کے ذریعہ شراکت دار بنے گا تاکہ برکس گروپس والے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرسکیں بشرطیکہ ڈالر کی قیمتوں میں انحطاط کی وجہ سے مسائل پیدا ہوں۔ برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ نے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے 100 بلین ڈالرس کا ایک ’’پول‘‘ قائم کیا جائے گا جس میں سب سے زیادہ حصہ 41 بلین ڈالرس کے ساتھ چین کا ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم اس وقت روس کے دورہ پر ہیں اور انھیں تاجکستان، ازبکستان، قازقستان اور کرنمستان کی مسلم تہذیبوں کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملے گا۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مودی کے اس دورہ کے بعد ہوسکتا ہے کہ شخصی طور پر مسلمانوں کے تئیں ان کی جو رائے ہے وہ تبدیل ہوجائے۔ 100 بلین ڈالرس کا جو ’’پول‘‘ قائم کیا گیا ہے وہ 30 جولائی سے کارکرد ہوجائے گا۔