ایک نئی تحقیق کے بموجب سونا (نیند) مردوں میں مثانہ کے کینسر کے خطرہ میں کمی کرتا ہے ۔ سونے اور جاگنے کے دور میں ایک ہارمون میلاٹونن کی شمولیت ہے۔ اس کی زیادہ سطح سے مردوں میں آخری درجہ کے مثانہ کا کینسر لاحق ہونے کا خطرہ ان مردوں کی بنسبت جن میں اس ہارمون کی سطح پست ہوتی ہے 75 فیصد کم ہوتی ہے ۔ میلاٹونن خاص طورپر رات کے وقت اندھیرے میں پیدا ہوتا ہے اور سرکیڈین ردم کی ایک اہم پیداوار ہے ۔ ہارورڈ اسکول برائے صحت عامہ بوسٹن میں شعبۂ اپیڈیمیالوجی کے ڈاکٹریٹ کے امیدوار سارہ سی مرکی نے کہا کہ نیند نہ آنا اور دیگر عناصر میلاٹونن کے افراز کو متاثر کرسکتے یا اسے پوری طرح روک سکتے ہیں۔ بے چین نیند کا نتیجہ میلاٹونن کی کم پیداوار ہوتا ہے اور اس سے امراض لاحق ہوتے ہیں۔ کینسر کے خطرہ میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ سارہ نے کہاکہ جن مردوں میں میلاٹونن کی بلند سطح ہوتی ہے انھیں آخری مرحلہ کے مثانہ کے کینسر کا خطرہ ان مردوں کی بنسبت جن میں اس ہارمون کی سطح کم ہوتی ہے 75 فیصد کم ہوتا ہے ۔ محققین کے اخذ کردہ ان نتائج کی مزید جانچ ضروری ہے لیکن یہ بات ضرور یقینی ہے کہ روشنی اور اندھیرے میں سونے اور جاگنے کا اس خطرہ سے گہرا تعلق ہے ۔ لیکن قطعی فیصلہ سے پہلے میلاٹونن کی سطح اور مثانہ کے کینسر کے خطرہ کے درمیان ربط کے بارے میں مزید تحقیق ضروری ہے ۔
مرکی اور ان کے ساتھیوں نے آئس لینڈ کے 928 مردوں کے بارے میں 2002 ء اور 2009 ء میں تحقیق کی ۔ انھوں نے صبح جاگنے کے بعد پہلی بار پیشاب کرنے کے نمونے حاصل کئے اور تحقیق میں شریک مردوں کو نیند کے انداز کے بارے میں ایک سوالنامہ حوالہ کیا ۔ ایک تہائی مردوں نے کہا کہ وہ نیند آنے کیلئے دوائیں استعمال کرتے ہیں۔ 14 فیصد کو نیند جلد نہیں آتی تھی ۔ 20 فیصد کی نیند اُچٹ جاتی تھی جبکہ 33 فیصد خواب آور دوائیں استعمال کرتے تھے۔ ان تمام مردوں میں ان مردوں کی بنسبت جنھیں سونے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا نمایاں طورپر ہارمون میلاٹونن کی سطح کم تھی ۔ تحقیق میں شامل 111 مردوں کو مثانہ کا کینسر ہونے کی تشخیص کی گئی ۔ ان کی 24 فیصد تعداد کا مرض آخری مرحلہ میں تھا ۔ محققین نے پتہ چلایا کہ جن مردوں میں ہارمون میلاٹونن کی سطح بلند تھی ان کو مثانہ کا کینسر لاحق ہونے کا خطرہ ان مردوں کی بنسبت جن کے میلاٹونن کی سطح پست تھی 75 فیصد کم تھا لیکن اعداد و شمار کے اعتبار سے یہ دریافت نمایاں نوعیت کی نہیں تھی۔ یہ تحقیق امریکی ایسوسی ایشن برائے کینسر کے بارے میں تحقیق کے اجلاس میں پیش کی گئی ۔